نوجوان ملک و قوم کا اثاثہ
کالم نگار: محمد زبیر ریاض خان
یو اے ای میں پاکستانیوں و بھارتیوں کی تعداد 54 لاکھ ہوگئ۔ جو کہ کل آبادی کا 50 فی صد ہیں
اب انہیں کم ویزے ایشو ہوں گے.آبادی میں تنوع لانے کے لیے اب ساوتھ ایشین ممالک کے ویزے کی ریشو کم ہو گی۔پاکستان کو کوٹہ بہت محدود کر دیا گیا ہے۔دیگر مسائل بھی ہیں ۔
بہتر ہے کہ دیگر آپشنز پر غور کریں۔ صرف گلف ممالک میں 2023 میں آنے والے پاکستانیوں کی تعداد 8 لاکھ کے قریب ہے ۔امارات میں ڈھائی لاکھ کے قریب پاکستانی آئے ۔
دبئی کے ویزے کب کھلیں گے۔ سو فیصد درست جواب کسی کے پاس نہیں ہے۔ لیکن میں نے آپ کو اوپر کی نشانیاں دی ہیں۔ عقلمندوں کے لیے نشانیاں ہیں سمجھیں۔
ہماری حکومت کو اس سنگین مسئلے کے لیے متحدہ عرب امارات کی سرکاری حکومت سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے جس کا ہماری نئی نسل متحدہ عرب امارات میں سامنا کر رہی ہے۔
میری پہلی ملازمت اور پیشہ ورانہ زندگی دبئی سے شروع ہوئی تھی پھر میں نے دبئی میں ہوتے ہوۓ کچھ ٹائم اور میں نے قطر میں کام کیا اور اب میں یہاں سعودی عرب میں کام کر رہا ہوں۔
میں بہت سے قابل پاکستانی نوجوانوں کو اپنے ہاتھ میں CVS کو رکھتے ہوئے اور نوکری کی تلاش میں دیکھتا ہوں۔
اب ملازمت کے کیے مقابلہ انتہائ سخت ہو رہا ہے ۔زیادہ اچھی تیاری کے بغیر پاکستان سے نہ نکلیں۔آپ کے پاس مستند اداروں سے سرٹیفکیٹ اور تجربہ ببھی ضروری آنا چایے ہے اور آپ کو اس کا ہنر ببھی ہونا چاہیے۔
اب لوگ بغیر کسی علم کے آتے ہیں اس لیے بہتر ہے کہ یہاں نوکری کی تلاش میں آنے سے پہلے خود منصوبہ بندی کرلیں۔اگر آپ باقاعدہ گائیڈئنس لے کر چلیں گے تو آسانی رہے گی ۔
اگر آپ ملازمت کی تلاش کا ارادہ کر رہے ہیں تو بہتر ہے کہ سعودی عرب، کویت، آذربائیجان,ملائیشیا ,قطر، عمان کا دورہ کریں, جب تک دبئی پاکستانیوں کے لیے ویزا نہیں کھولتا۔
پاکستان کی معیشت اور حکومتی پوزیشن آج کل بہت خراب ہے اور زیادہ تر نوجوان اور متوسط خاندان کے لوگ پاکستان میں رہنا نہیں چاہتے۔پاکستان قانون اور قواعد و ضوابط بلکل نہ ہونے کا برابر ہے آجکل کیونکہ یہ حکومت پاکستان کی ترجیحات میں ہی نہیں ہے۔
نوجوان نسل کو چاہیے کہ وہ اب یورپی و افریقی اور امریکی ممالک کا رخ کرنا ہو گا ۔کیونکہ خلیجی ممالک میں آپ کو مختصر وقت کا فائدہ ملے گا لیکن وہ آپ کو شہریت بالکل نہیں دیں گے,یہاں تک کہ آپ اپنی پوری زندگی دے دیتے ہیں۔یہ بہت آسان ہے اگر آپ اپنے ریلاٹڈ دستاویزات کو مکمل طور پر بھرتے ہیں اور کسی ایجنٹ ویزا کے ساتھ جانے کی ضرورت نہیں ہے۔اگر آپ اپنی طرف سے درخواست دیتے ہیں تو یہ بہت سستا اور آسان طریقہ ہے۔جس پر میں اپنے دوسرے کالم میں تفصیل سے بات کروں گا۔
اگر ہم نوجوانوں سے قائد اعظم محمد علی جناح کے خطابات کا بنظرِ غائر مطالعہ کریں تو نوجوانوں کے حوالے سے مصوّرِ پاکستان اور بانیِ پاکستان کے خیالات میں حیرت انگیز مماثلت نظر آتی ہے اور قائد اعظم بھی علامہ اقبال کی زبان میں اپنے نوجوانوں سے بار بار یہی کہتے دکھائی دیتے ہیں کہ
دیار عشق میں اپنا مقام پیدا کر
نیا زمانہ نئے صبح و شام پیدا کر
خدا اگر دل فطرت شناس دے تجھ کو
سکوت لالہ و گل سے کلام پیدا کر
میرا طریق امیری نہیں فقیری ہے
خودی نہ بیچ غریبی میں نام پیدا کر
آخر میں نئی نسل کے لیے میری دعائیں اور سلام کہ وہ پاکستانی معیشت کے بنیادی ستون ہیں۔نئی نوجوان نسل پاکستان کی خوشحالی کا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔