عمران خان کو ہٹانے کیلئے ہم ہر قدم اٹھانے کیلئے تیار ہیں.بلاول بھٹو، اگر پاکستان کو تباہی سے بچانا ہے تو حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا.، شہبازشریف 211

عمران خان کو ہٹانے کیلئے ہم ہر قدم اٹھانے کیلئے تیار ہیں. بلاول بھٹو زرداری، اگر پاکستان کو تباہی سے بچانا ہے تو حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا.، شہبازشریف

(سٹاف رپورٹ ، تازہ اخبار ، پاک نیوز پوائنٹ)

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام کا اعتماد عمران خان سے اٹھ چکا ہے اب پارلیمان کا اعتماد بھی اٹھنا چاہیے ، حکومت کو ہٹانے کیلئے احتجاج کے ساتھ ساتھ عدم اعتماد کا طریقہ ہے ، اس پر اتفاق رائے ہو رہاہے ،آگے جا کر مزید اتفاق رائے ہو گا، عمران خان کو ہٹانے کیلئے ہم ہر قدم اٹھانے کیلئے تیار ہیں، ماضی کے اختلافات بھلا کر پھر سے اکھٹے ہوئے ہیں.
شہبازشریف کا کہناتھا کہ اگر پاکستان کو تباہی سے بچانا ہے تو حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا ، کہ اگر آج ہم نے اس وقت ایک ایجنڈے پر اکھٹے نہ ہوئے تو قوم ہمیں معاف نہیں کرے گی ،عوام کے دکھوں کو ختم کرنے کیلئے ہم نے آج تفصیل سے گفتگو کی اور کوئی دو رائے نہیں ، تمام آئینی اور قانونی آپشنز کو بلا تاخیر استعمال کرنا ہو گا.
بھائیوں کیلئےریلیاں نکالی جارہی ہیں،مودی سرکارنےمقبوضہ کشمیرمیں ظلم کابازارگرم کررکھاہے، 70سال سےمقبوضہ کشمیرکی وادی خون سےسرخ ہوچکی، مودی کےظالمانہ اقدامات پرحکومت نےخاموشی اختیارکی، حکومت کشمیرکازکوآگےبڑھانے میں ناکام رہی، اوآئی سی کانفرنس میں کشمیرپربات نہ کی گئی، کشمیری بہن بھائیوں کادل پاکستان کےساتھ دھڑکتاہے، کشمیریوں کوحق خودارادیت ملنےتک ان کاساتھ دیں گے،ان کا کہناتھا کہ دہشت گردی نے پھرسراٹھالیاہے، دہشت گردوں کوجہنم رسیدکرنےکیلئےافواج پاکستان نےشہادتیں دیں.ہبازشریف کا کہناتھا کہ اگر آج ہم نے اس وقت ایک ایجنڈے پر اکھٹے نہ ہوئے تو قوم ہمیں معاف نہیں کرے گی ،عوام کے دکھوں کو ختم کرنے کیلئے ہم نے آج تفصیل سے گفتگو کی اور کوئی دو رائے نہیں ، تمام آئینی اور قانونی آپشنز کو بلا تاخیر استعمال کرنا ہو گا ، پیپلز پارٹی بھی اس بارے میں یقینی طور پر کلئیر ہے ، آج یہ طے کیاہے کہ ہم اگلے چند دن میں ن لیگ مشاورت کر نے کے بعد پی ڈی ایم میں اس معاملے کو لے کر جائیں گے اور ان کی مشاورت اور اجازت کے ساتھ ایک ساتھ اعلان کیا جائے گا.
دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھا کہ ہم شہباز شریف کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہمیں دعوت دی اور میں اپنے والد کے ہمراہ یہاں پر آیا ، ہم حمزہ شہباز ، مریم نواز اور سعد رفیق کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں ، ہم سب مل کر بجٹ کی اسمبلی میں مخالفت کر رہے تھے ،لیکن آج ہماری آفیشل ملاقات ہے ، شہبازشریف سے اور ن لیگ کی سیاسی قیادت کے سامنے میری پارٹی کی سوچ اور پلان رکھاہے ، تفصیلی بات ہوئی ہے ، ن لیگ کے اتحادیوں نے اپنے پلانز بنائے ہیں وہ بھی ہمارے سامنے لائے گئے ہیں.
فیصلہ بہت ضروری تھا ، جس معاشی بحران سے عوام گزر رہے ہیں، بے روزگاری اور غربت جس سطح پر پہنچ چکاہے ،آج یوم یکجہتی کشمیر ہے، حکومت اور وزرار مگر مچھ کے آنسو تو رو رہے ہیں ،یہ کشمیر کے مسئلے پر یکجہتی قومی سطح پر نہیں بنا سکے ، کشمیر پاکستان کا اہم مسئلہ ہے ، حکومت کشمیر کے معاملے پر اتفاق رائے نہیں دکھا سکی ہے ، جس تیزی سے دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہو رہاہے ، یہ بہت تشویشناک ہیں.
بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھا کہ عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے اب پارلیمان کا اعتماد بھی اٹھنا چاہیے ، حکومت کو ہٹانے کیلئے احتجاج کے ساتھ ساتھ عدم اعتماد کا طریقہ ہے ، اس پر اتفاق رائے ہو رہاہے ،آگے جا کر مزید اتفاق رائے ہو گا ، اس ملک کو ہم نے بچانا ہے ، پاکستان کو بچانا ہے ، عمران خان کو ہمیں نکالنا ہے ، باقی پوائنٹس پر ہمارا اپنا منشور بے شک رہے ، لیکن قومی مفاد اور عوامی مطالبے کی بات ہے تو ہم سب ایک پیج پر ہے ، عمران خان کو جانا پڑے گا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں