خروج وعودہ کی خلاف ورزی کرنے والے سیاحتی ویزے پر مملکت آسکتے ہیں 233

خروج وعودہ کی خلاف ورزی کرنے والے سیاحتی ویزے پر مملکت آسکتے ہیں

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جو وزارت داخلہ کا ذیلی ادارہ ہے قوانین کے مطابق مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے، خروج وعودہ اور خروج نہائی کے اجرا کا ذمہ دار ہے۔
مملکت میں رہائش پذیرغیرملکی افراد جب مستقل بنیاد پر اپنے ملک جاتے ہیں تو انہیں فائنل ایگزٹ جسے عربی میں خروج نہائی کہا جاتا ہے حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے جبکہ چھٹی پر جانے کے لیے خروج و عودہ لینا ہوتا ہے.
خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا مملکت میں اقامہ پرمقیم تھا.گزشتہ برس خروج وعودہ پرگیا مگرواپس نہیں آیا. معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اب سیاحتی وزٹ ویزے پرمملکت آسکتاہوں؟
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ “خروج وعودہ” کی خلاف ورزی پرمملکت میں تین برس کےلیے پابندی عائد کی جاتی ہے.
خلاف ورزی خروج وعودہ جن افراد پرعائد ہوتی ہے وہ کسی بھی دوسرے ویزے جن میں سیاحتی وزٹ بھی شامل ہے مملکت نہیں آسکتے.
واضح رہے سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن “جوازات” کے قانون کے مطابق ایسے اقامہ ہولڈرز جو خروج وعودہ پرجاتے ہیں مگرمقررہ مدت کے دوران واپس نہیں آتے انہیں جوازات کے سسٹم میں “خرج ولم یعد” کی کیٹگری میں شامل کردیا جاتاہے.
خرج ولم یعد کا مطلب ہے کہ مملکت سے جاکرواپس نہ آنے والے اس صورت میں جن اقامہ ہولڈرز کو خرج ولم یعد کی کیٹگری میں شامل کیاجاتا ہے وہ تین برس مکمل کرنے کے بعد ہی دوبارہ کسی بھی ویزے پرسعودی عرب آسکتے ہیں۔
خیال رہے خرج ولم یعد کا نفاذ خروج وعودہ ایکسپائر ہونے کے بعد سے کیاجاتا ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں