International Islamic University reveals gang rape of female students 311

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں طالبات کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا انکشاف

اسلام آباد (سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )
بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں طالبات کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا انکشاف، قائمہ کمیٹی تعلیم کے رکن ممبر قومی اسمبلی حامد حمید نے معاملہ کو آئندہ کمیٹی اجلاس میں اٹھانے کا عندیہ دے دیا.
ممبر قومی اسمبلی چوہدری حامد نے گزشتہ روز قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا کہ ہاسٹل میں مقیم طالبات ہاسٹل کا وقت ختم ہونے کے بعد باہر نکلتی ہیں، یونیورسٹی اس معاملہ کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے، طالبات کے ساتھ اجتماعی زیادتی ہوئی، میں یہ معاملہ اگلے اجلاس میں بھی لے کر آؤں گا۔
حامد حمید نے کہا کہ ایف ٹین مرکز کے ایک نجی اسپتال میں بچیوں کو داخل کروایا گیا جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے وارڈن کو تفتیش کے لیے لے کر گئے تاہم اس کے بعد اسپتال انتظامیہ نے ریکارڈ شاید ضائع کر دیا ہے، آئندہ اجلاس میں اس حوالے سے تفصیلات طلب کریں گے.
انہوں نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی میں 30 ہزار طلبا و طالبات کے لیے اعلی معیاری تعلیم اور اسلامی و اخلاقی اقدار کی روشنی میں ان کی تربیت کا خاص خیال رکھا جاتا ہے تاہم کسی بھی منفی سرگرمی کو جامعہ میں برداشت نہیں کیا جاتا ہے.
اس حوالے سے ترجمان اسلامی یونیورسٹی ناصر فرید نے بتایا کہ یہ خبرسراسر غلط اور بے بنیاد ہے، اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ یونیورسٹی نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں ہراسانی کے حوالے سے خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دے رکھی ہے، مذکورہ بے بنیاد واقعے کے بابت نہ تو اس کمیٹی کو کوئی اطلاع یا شکایت کی گئی اور نہ ہی سکیورٹی آفس کو اطلاع دی گئی ہے، ایسی کسی بھی قسم کی شکایت یا واقعے پر سخت ایکشن لیا جاتا ہے اور جامعہ کی انتظامیہ کیمپس میں طلباو طالبات کے جان و مال کی حفاظت کے ضمن میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتی.
ترجمان جامعہ نے امید ظاہر کی کہ جامعہ میں شروع ہونے والی داخلہ مہم کو متاثر ہونے سے بچانے میں میڈیا بھرپور کردار ادا کرے گا اور اس موقع پر ایسی غلط فہمی پر مبنی خبروں سے اجتناب کیا جائے گا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں