شاہین جاوید ریاض سعودی عرب
سرکاری اسکیم کے تحت مدینہ منورہ پہنچنے والے عازمین حج کی رہائش کے لئے 19 رہائشی عمارتیں مرکزیہ میں حاصل کی گئی ہیں ۔ ہر عمارت میں دو سو سے چھ سو تک عازمین کی رہائش کی گنجائش موجود ہے۔ تمام عمارتیں حرم کی حدود کے تین سو میٹرز کے اندر اندر واقع ہیں۔ ہفتہ کو وزارت مذہبی امور کے ترجمان نے اے پی پی کو بتایا کہ ان رہائشی عمارتوں میں ایک فائیو سٹارجبکہ باقی فور اور تھری سٹارز ہوٹلز ہیں ۔ 6 جون سے شروع ہونے والے حج فلائٹ آپریشن کے ذریعہ براہ راست مدینہ منورہ پہنچنے والے عازمین کوآٹھ دن قیام کے بعد 14 جون سے مکہ مکرمہ روانہ کرنے کا عمل شروع ہو جائے گا ۔ ترجمان کے مطابق رہائشی عمارتوں میں تین وقت کا کھانا اور ائیر کنڈیشنڈ کمرے اور جدید ترین لفٹوں کی سہولت کے ساتھ ساتھ راہنمائی کے لئے معاونین کی ایک بڑی تعداد چوبیس گھنٹے خدمت کے لئے موجود رہتی ہے جو عازمین کو حرم نبوی تک راہنمائی کے علاوہ اور سعودی موبائل ایپ اعتمرنا کے استعمال میں حائل مسائل کے ضمن میں بھی گائیڈ کرنے کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔ ترجمان کے مطابق پاکستان ہاؤس مدینہ منورہ میں پندرہ سے بیس بستروں پر مشتمل ہے ایک جدید مرکزی اسپتال قائم کیا گیا ہے اس میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں تاکہ حاجیوں کو کسی بھی شکایت پر مفت علاج معالجہ اور ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے ۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستانی عازمین کے رہائشی علاقے کو 2 سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں کلینک قائم کئے گئے ہیں تاکہ عازمین کو کسی بھی طبی مسئلہ کی صورت میں فوری علاج معالجہ کی سہولت فراہم کی جا سکے۔