سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)
وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کا کہنا ہے کہ “ہماری مقدس کتاب قرآنِ کریم کی بے حرمتی کے لیے اظہار رائے کی آزادی کا سہارا لینا یا دہرے معیار کے طور پر پیش کرنا ناکافی ہے،چاوش اولو نے استنبول میں ترک یوتھ فاؤنڈیشن کے “ینگ ڈپلومیٹس اکیڈمی” منصوبے کے دائرہ کار میں “کاروباری اور انسانی خارجہ پالیسی” پروگرام سے خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ “آپ دیکھ رہے ہیں کہ مغرب میں سویڈن، ہالینڈ، ڈنمارک میں کیا ہو رہا ہے۔ ان گھناؤنی حرکتوں کو آزادی اظہار کے دائرہ کار میں سمجھنا پاگل پن ہے۔ جب بات دوسرے عقائد کی ہوتی ہے تو اسے جرم قرار دیا جاتا ہے، لیکن جب ہمارے اعلیٰ مذہب، اسلام اور ہماری مقدس کتاب قرآن کریم کی بے حرمتی کی جاتی ہے تو اسے آزادی اظہار کہا جاتا ہے۔ یہ غیر اخلاقی اور قابل نفرت ہے۔ اسے دوہرامعیار قرار دینا اس گھناونی حرکت کے لیے ناکافی ہے۔ترک وزیر نے آذربائیجان کے تہران میں سفارتخانے پر حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ “ہم ہمیشہ کہتے چلے آئے ہیں، ہماری جان آذربائیجان کبھی بھی کسی بھی جگہ تنہا نہیں ہے۔
143