Tragedy APS December 16 256

سانحہ اے پی ایس دسمبر 16

تحریر : آصف سلیم الدمام سعودی عرب
وطن عزیز میں یو تو کئی سانحات رونما ہو چکے اور شاید بھلائے بھی جا چکے جیسے 71 کی جنگ میں یتیم بے سہارہ بچوں کے سکول/ مدرسے پہ انڈین بمباری سے 200 بچوں کا شہید ہو جانا بھی تاریخ کے صفحات میں گم ہو گیا لیکن مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے بعد سانحہ APS یقینا اس قوم کیلئے ایک بڑا صدمہ تھا، بڑا غم تھا، ایک بہت ہی بڑا نقصان تھا !

سانحہ APS کے سے فورا بعد قوم نے اجتماعی شعور سے ایک فیصلہ کیا، فیصلے پہ عمل کیا اور آج الحمد اللّہ جس پشاور و سوات و ملاکنڈ و وزیرستان کی گلیاں و بازار بارود و خون دیکھتی تھیں وہاں لاکھوں سیاح جاتے ہیں

یاد رکھیں قوموں جی زندگی میں ایسے صدمے آتے ہیں، دیکھنا یہ ہے کہ کسی قوم نے اس صدمے سے خود کو کیسے نکالا اور پھر ”آئیندہ ایسا نہ ہو سکے“ متعلق سوچا؟ پیش بندی کی؟ یا نہیں الحمد اللّہ پاکستان اس صدمے سے نکل کر سرخرو ہوا، ظالموں اور جاہلوں سے قوم کو نجات ملی اور ہمیشہ کیلئے ملی !
ہمارے بچوں کی قربان نے لاکھوں کروڑوں بچوں کے مستقبل کو محفوظ کیا ۔ شکریہ ننھے شہیدو اور انکے شہید اساتذہ
سانحہ اے پی ایس کی ایف آئی آر میں نامزد دہشتگردوں کی اکثریت جہنم واصل ہو چکی _ کچھ عدالتی فیصلوں کے مطابق اور کچھ ریاستی فیصلوں کے مطابق _ اللّہ کریم شہداء کے ورثا کو صبر و اجر عطا فرمائے اور شہداء کو جنت الفردوس میں بلند مرتبے عطا فرمائے ۔ آمین

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں