وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے تحائف کی خریداری سے متعلق 21 سالہ ریکارڈ عوام کے سامنے پیش کردیا ہے 158

وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے تحائف کی خریداری سے متعلق 21 سالہ ریکارڈ عوام کے سامنے پیش کردیا ہے

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

466 صفحات پر مشتمل ریکارڈ کے مطابق توشہ خانہ کی بہتی گنگا میں سب نے ہاتھ دھوئے.
دستاویز میں سابق صدر پرویز مشرف، سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، سابق وزیر اعظم نواز شریف، سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، سابق وزیر اعظم عمران خان موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر عارف علوی کا ریکارڈ شامل ہے.

نواز شریف
دستاویز کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف نے سال 2008 میں توشہ خانہ سے مرسڈیز بینز گاڑی لی، سال 2008میں مرسڈیز گاڑی کی قیمت42 لاکھ 55ہزار تھی، نواز شریف نے 2008 میں 6لاکھ36 روپے دے کر مرسڈیز گاڑی لی، شہبازشریف کو تحائف میں درجنوں چیزیں ملیں جو انہوں نے مفت میں رکھ لیں۔

نوازشریف نے43ہزار روپے کا گلاس سیٹ اور کارپٹ 6ہزارمیں رکھے، نوازشریف نے وزیراعظم ہوتے ہوئے12لاکھ کی گھڑی ،کف لنک 2لاکھ40ہزار دے کر رکھے، توشہ خانہ سے نوازشریف نے8ہزار کا گلدان مفت میں رکھ لیا۔

آصف علی زرداری
سابق صدر آصف علی زرداری کو جیوانی واچ ،ہارس ماڈل، مجموعی مالیت 5لاکھ 40 ہزار کے ملے، انہوں نے جیوانی واچ، ہارس ماڈل کیلئے 79 ہزار 5روپے ادا کیے،سابق صدر کو 5کروڑ 78لاکھ کی بی ایم ڈبلیو، 5کروڑ کی ٹویوٹا لیکسس تحفے میں ملیں انہوں نے 10کروڑ78 لاکھ کی 2گاڑیوں کیلئےایک کروڑ61لاکھ روپے ادا کیے۔

اس کے علاوہ آصف زرداری نے10ہزار روپے کی پینٹنگ مفت میں رکھی، آصف زرداری کو سال 2009میں 2کروڑ 73لاکھ روپے مالیت کی بی ایم ڈبلیو تحفے میں ملی، جو انہوں نے 41لاکھ میں خریدی، اور بلاول بھٹو زرداری نے ساڑھے6ہزار روپے کا گلدان مفت میں رکھا۔

شہباز شریف
وزیراعظم شہبازشریف کو تحائف میں درجنوں چیزیں ملیں جو انھوں نے مفت میں رکھ لیں، شہباز شریف نے گائے کا ماڈل، صراحی، وال ہنگنگ، باؤل اور خنجر مفت میں رکھ لیے جبکہ گائے کا ماڈل 8ہزار، صراحی 25ہزار، وال ہنگنگ 17ہزار اور خنجر50ہزار روپے مالیت کے تھے۔

دستاویز کے مطابق شہبازشریف نے بُک لیٹ 10ہزار، اسٹیڈیم ماڈل 15ہزار توشہ خانہ سے لے کر مفت میں رکھ لیا، شہبازشریف نے پلیٹ کے ساتھ صراحی22ہزار روپے اور آنکس پلیٹ جس کی مالیت 2200روپے تھی فری میں رکھ لی۔

شہبازشریف نے گھوڑے کا 28ہزار روپے مالیت کا دھاتی مجسمہ فری میں رکھ لیا، شہباز شریف نے چاکلیٹ اور شہد 12ہزار، جار10ہزار روپے کا فری میں رکھ لیا، ازبک مصنوعات کی کتابیں 33ہزار، پینٹنگ28ہزارروپے کی فری میں رکھ لیں، ازبک مصنوعات کی کتابیں 33ہزار، پینٹنگ28ہزارروپے کی فری میں رکھ لیں۔

وزیراعظم شہبازشریف نے 4لاکھ روپے مالیت کا طلائی گلدان توشہ خانہ سے لیا، انہوں نے طلائی گلدان کیلئے ایک لاکھ85ہزار روپے ادائیگی کی، اس کے علاوہ انہوں نے2013 میں بطور وزیراعلیٰ 35ہزار کاڈیکوریشن پیس 5ہزار میں لیا۔

دستاویز کے مطابق شہباز شریف نے کپ طشتری باؤل 10ہزار، قالین 30ہزارکافری میں رکھ لیا، انہوں نے عربی کافی دان 26ہزار،عربی قہوہ دان26ہزار کا فری میں رکھ لیا.

اس کے علاوہ مریم نواز، کلثوم نواز اور نوازشریف نے پائن ایپل کا باکس مفت میں رکھا، سال 2013 میں نواز شریف کےسمدھی اور موجودہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے15 ہزار روپے مالیت کی بیڈ شیٹ 1ہزار روپے میں رکھی۔

شاہد خاقان عباسی
سال 2018میں شاہد خاقان عباسی کو2کروڑ50لاکھ مالیت کی گھڑی تحفے میں ملی، 2018میں شاہد خاقان عباسی کے بیٹے نادر عباسی کو ایک کروڑ70لاکھ کی گھڑی تحفے میں ملی، 2018میں وزیراعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد کو 19لاکھ مالیت کی گھڑی ملی، گھڑی کی قیمت 3لاکھ 74ہزار روپے توشہ خانہ میں جمع کروائی گئی، 2004میں پرویزمشرف کو ملنے والے تحائف 65لاکھ روپے سے زائد کے ظاہر کیے گئے۔

عمران خان:
دستاویز کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک عدد ڈائمنڈ گولڈ گھڑی مالیت ساڑھے8 کروڑ روپے، کلف لنکس مالیت56لاکھ70 ہزار روپے، ایک عدد پین مالیت 15 لاکھ روپے، ایک عدد انگوٹھی جس کی مالیت87 لاکھ 5 ہزار ہے، یہ تمام چیزیں 2 کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے میں خریدیں۔

اس کے علاوہ عمران خان نے عود کی لکڑی سے تیارشدہ بکس اور2 پرفیوم مالیت 5 لاکھ روپے جو بغیر ادائیگی کے حاصل کیں۔ ایک عدد رولیکس گھڑی مالیت 15 لاکھ روپے صرف2 لاکھ 94 ہزار روپے ادا کرکے حاصل کی گئی۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک رولیکس گھڑی مالیت9 لاکھ روپے ادا کیے، ایک اور لیڈیز رولیکس گھڑی مالیت 4 لاکھ، ایک آئی فون مالیت 2 لاکھ 10 ہزار روپے ادا کیے، عمران خان نے دو جینٹس سوٹس مالیت 30 ہزار،4 عدد پرفیوم مالیت 35 ہزار،30 ہزار،26ہزار،40 ہزارروپے دیے۔

ایک پرس مالیت 6ہزار،ایک لیڈیز پرس مالیت18 ہزار، ایک عدد بال پین مالیت28 ہزار روپے ہے، عمران خان نے صرف3 لاکھ 38 ہزار 600 روپے ادا کرکے حاصل کیے۔

سالانہ کتنے تحائف موصول ہوئے؟
سال 2023میں حکومت نے59تحائف وصول کیے، 2022میں توشہ خانہ میں مجموعی طور پر 224تحائف وصول ہوئے، 2021میں توشہ خانہ میں 116تحائف وصول ہوئے۔ کم مالیت کے بیشتر تحائف وصول کنندگان نے قانون کے مطابق بغیر ادائیگی کے رکھ لیے، شوکت عزیز نے سیکڑوں تحائف10ہزار سے کم مالیت ظاہر کرکے بغیر ادائیگی پاس رکھے۔

سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے، مئی2006میں سابق وزیرخزانہ عمر ایوب نے ساڑھے4لاکھ کی گھڑی توشہ خانہ میں دی، 2007میں شوکت عزیز کو ملنے والی ساڑھے 8لاکھ روپے کی گھڑی3لاکھ55ہزارمیں نیلام ہوئی، میرظفراللہ جمالی مرحوم نے خانہ کعبہ کے ماڈل کا تحفہ وزیراعظم ہاؤس میں نصب کرا دیا تھا۔

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی والدہ نے 2009میں ایک لاکھ 15ہزارکی 2گھڑیاں30ہزارمیں لیں، فروری 2023 کو وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کو بھی رولیکس گھڑی تحفے میں ملی۔ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی بھی توشہ خانہ سے گھڑی لینے والوں میں شامل ہیں، محسن نقوی کو 31جنوری 2023 کو رولیکس گھڑی تحفے میں ملی۔

توشہ خانہ ریکارڈ کے مطابق وزارت خارجہ کے چیف پروٹوکول آفیسر مراد جنجوعہ کو 29 جنوری 2019 کو 20لاکھ روپے مالیت کی گھڑی تحفے میں ملی، جو انہوں نے رقم ادائیگی کے بعد اپنے پاس رکھ لی،ستمبر 2018 میں سابق وزیراعظم کے چیف سیکیورٹی آفیسر رانا شعیب کو 29 لاکھ روپے کی رولکس گھڑی تحفے میں ملی، ن لیگ کے رہنما امیر مقام کو 2005ء میں گھڑی ملی جس کی قیمت ساڑھے پانچ لاکھ روپے ظاہر کی گئی تھی جبکہ سولہ اگست دوہزار چھ کو جہانگیر ترین نے ملنے والا تحفہ توشہ خانہ میں جمع کروائے۔

اس کے علاوہ توشہ خانہ ریکارڈ کے مطابق صدر مملکت عارف علوی کو دسمبر 2018 میں 1 کروڑ 75 لاکھ روپے کی گھڑی ، قرآن پاک اور دیگر تحائف ملے ، جس میں سے انہوں نے قرآن مجید اپنے پاس رکھا اور دیگر تحائف توشہ خانہ میں جمع کرادیے۔ اسی طرح دسمبر 2018 میں خاتون اول بیگم ثمینہ علوی کو بھی 8 لاکھ روپے مالیت کا ہار اور 51 لاکھ روپے مالیت کا بریسلٹ ملا جو انہوں نے توشہ خانہ میں جمع کروادیا۔

ریکارڈ کے مطابق 7 اگست 2006ء کو جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی کو تحائف ملے جو انہوں نے دس ہزار روپے ادا کر کے رکھ لیے جبکہ مئی دوہزارچھ میں سابق وزیرخزانہ عمر ایوب نے ساڑھے چار لاکھ روپے کی گھڑی توشہ خانہ میں دی۔ سابق سیکرٹری خزانہ سلمان صدیق کو انتیس فروری دوہزار دس میں سات لاکھ کی گھڑی ملی جو انہوں نے توشہ خانہ میں دے دی، 28 دسمبر2010 کو صحافی رؤف کلاسرا نے ایک لاکھ بیس ہزار کی گھڑی توشہ خانہ میں جمع کروائی۔ کالم نگار خورشید ندیم نے ایک لاکھ دس ہزار مالیت کی گھڑی 20 ہزار میں لے لی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں