اسلام آباد میں او آئی سی کا 48 واں اجلاس شروع ہو گیاہے جس میں 57 ممالک کے وزراءخارجہ اور مبصرین شریک ہیں 201

اسلام آباد میں او آئی سی کا 48 واں اجلاس شروع ہو گیاہے جس میں 57 ممالک کے وزراءخارجہ اور مبصرین شریک ہیں

(سٹاف رپورٹ ، تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )

تفصیلات کے مطابق اجلاس کی صدارت او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کر رہے ہیں، اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا جبکہ پاکستان کا قومی ترانہ بھی اجلاس سے قبل چلایاگیا، اجلاس میں 150 سے زائد قراردادیں منظور ہونے کا امکان ہے جو کشمیر، فلسطین، اسلام فوبیا، اُمّہ کے اتحاد سمیت مختلف مسائل و معاملات سے متعلق ہیں۔مسئلہ کشمیر کی خصوصی اہمیت کے پیش نظر او آئی سی رابطہ گروپ کا اجلاس ہو گا جس میں گذشتہ 7 دہائیوں سے مقبوضہ وادی میں جاری بھارتی مظالم کی مذمت کی جائے گی۔
اجلاس میں اسلامی سربراہی کانفرنس کے سیکرٹری جنرل، مصر، سعودی عرب اور چین کے وزرائے خارجہ سمیت کئی ممالک کے نائب وزرائے خارجہ اور عالمی اداروں کے سربراہان اور مندوبین شریک ہیں.
اسلامی ترقیاتی بینک (آئی ڈی بی) کے صدر محمد سلیمان الجاسر، صومالیہ کے وزیر خارجہ عابدی سید موسیٰ علی، آذربائیجان کے نائب وزیر خارجہ النورمحمدوف، مغربی افریقی ملک کوٹ ڈیو وا کی وزیر خارجہ کاندیا کمارا نی کامیسوکو، گیمبیا کے وزیرخارجہ ڈاکٹر میمدو تنگارا سمیت مختلف ممالک کے وفود بھی اجلاس میں ہیں.
کانفرنس میں شرکت کرنے والے معزز مہمانان گرامی کل یوم پاکستان کے موقع پر ہونے والی مسلح افواج کی پریڈ میں خصوصی شرکت کریں گے۔ کانفرنس کے اختتامی سیشن کے بعد وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحٰہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کریں گے.
ابراہیم طہٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم پاکستان کے موقع اور او آئی سی وزرائے خارجہ کے 48 ویں اجلاس کی صدارت سنبھالنے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں ، بہترین مہانداری پر پاکستان کے مشکور ہیں ، او آئی سی کا 48 واں اجلاس اتحاد، انصاف اور ترقی کیلئے شراکت داری کے موضوع پر ہے ، پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے دعا گو ہیں.
سیکریٹری جنرل نے کشمیر کے حق میں آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہیں اور یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے ، کشمیر کے عوام کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حق خود ارادیت ملنا چاہیے ، کشمیر کا مسئلہ کافی عرصہ سے حل طلب ہے ، او آئی سی مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کرتی ہے ، کشمیر کا حل کشمیر کے عوام کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے.
حسین ابراہیم طہٰ کا کہناتھا کہ فلسطینی عوام کی نسل کشی کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیلی جارحیت عالمی قوانین کی خلا ف ورزی ہے ، خطے میں استحکام اور پائیدار امن کے خواہاں ہیں ،فلسطین سے متعلق اسرائیلی پالیسی پر تشویش ہے ، اسرائیل فلسطینیوں کی زمین پر قبضے اور مظالم کر رہاہے ،ہمیں فلسطین سے بھر پور اظہار یکجہتی کرنا چاہیے.
ان کا کہناتھا کہ یمن کی صورتحال او آئی سی کیلئے تشویشناک ہے ، یمن تنازع سے وہاں کے عوام بری طرح متاثر ہیں، یمن میں خون ریزی کو فوری بند ہونا چاہیے ، حوثی باغیوں کی جانب سے شہری آبادیوں پر حملے تشویشناک ہیں ،یمن تنازع کا حل فوری ہونا چاہیے ، یمن مسئلے کا پر امن اور پائیدار حل ضروری ہے.
عالمی برادری سے رابطے میں ہیں ، صومالی اور سوڈان مسلسل تنازعات کا شکار ہیں، مسلم براداری کو انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنا ہوگا ،افریقی ممالک کے تنازعات کو حل کرنے کیلئے کردار ادا کرنا ہو گا، جنیوا کنونشن اور سلامتی کونسل کی قرار دوں کے مطابق شامل کے مسئلے کا پر امن حل چاہتے ہیں.
انہوں نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کی باعزت واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں، اقوام متحدہ نے 15 مارچ کو اسلام فوبیا کے خلاف دن منانے کی قرار داد منظور کیا ہے ، امید ہے کہ اس دن کو منانے سے مذاہب کے درمیان ہم آہنگی پیدا ہو گی.
او آئی سی سی وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعودنے او آئی سی اجلاس کی میزبانی پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسلامو فوبیا کیخلاف اقوام متحدہ میں پاکستان کا کردار قابل تعریف ہے ،اسلامو فوبیا کیخلاف 15مارچ کو عالمی دن قرار دینے سے بین الاقوامی ہم آہنگی میں مدد ملے گی.
شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کا کہنا تھا کہ انسانی بنیادوں پر ٹرسٹ فنڈ کا قیام خوش آئند ہے ،ٹرسٹ فند کے ذریعے نقل مکانی کرنے والے افراد کی مدد کی جائیگی ۔ امت مسلمہ کے مسائل پر بات کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی قرار دادوں کے مطابق فلسطین کا پر امن حل چاہتے ہیں ، مسئلہ کشمیر پر منصفانہ حل کیلئے عالمی برادری کوکردار ادا کرنا چاہیے.
شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کا کہنا تھا کہ یمن کے عوام کو انسانی ہمدردی کے بنیاد پر مد د کر رہے ہیں، جنرل اسمبلی میں اسلامو فوبیا کیخلاف قرار داد منظور ہونا مسلم امہ کی بہت بڑی کامیابی ہے.
نائجر کے وزیر خارجہ
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائجر کے وزیر خارجہ نے کہا کہ او آئی سی کے 48 ویں اجلاس میں سب کو خوش آمدید کہتے ہیں ، پاکستان میں اجلاس کے انعقاد پر مبارک با د دیتے ہیں، دہائیوں پہلے او آئی سی کی بنیاد رکھی گئی ، او آئی سی کا مقصد تمام ملکوں میں استحکام کا فروغ ہے ، انصاف اور مساوات کی بنیاد پر شراکت داری پائیدار ہو تی ہے ، امت مسلمہ کو دہشتگردی اور انتہا پسندی جیسے مسائل کا سامناہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں