اسٹاف رپورٹ: پی این پی نیوز ایچ ڈی
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ریلوے سٹیشن پر ہفتہ کی صبح ہونے والے خودکش بم دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 26 تک پہنچ گئی، جبکہ 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں.
حکام کے مطابق جان سے جانے والوں میں 10 فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔ زخمیوں میں بھی اکثریت سکیورٹی اہلکاروں کی ہے.
میڈیا کے مطابق دھماکہ شہر کے وسط میں واقع ریلوے سٹیشن کے پلیٹ فارم پر اس وقت ہوا جب وہاں مسافروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ دھماکے کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ اس کے خودکش سکواڈ مجید بریگیڈ نے کیا.
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ ریٹائرڈ سعد بن اسد کے مطابق حملہ خودکش تھا جس میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے علاوہ سویلین مسافر بھی نشانہ بنے.
حکام کے مطابق فوجی اہلکار کوئٹہ میں ایک تربیتی کورس مکمل کرنے کے بعد واپس اپنے آبائی علاقوں کو جارہے تھے۔ خودکش حملہ آور نے پلیٹ فارم پر ان کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑادیا.
بتایا جاتا ہے کہ ٹرین نے صبح نو بجے روانہ ہونا تھا۔ ٹرین روانگی سے نصف گھنٹہ قبل پلیٹ فارم پر لگتی ہے، ابھی ٹرین پلیٹ فارم پر نہیں پہنچی تھی کہ دھماکا ہوا.
دھماکے کے وقت چمن جانے والی پسنجر ٹرین پلیٹ فارم نمبر دو پر کھڑی تھی جبکہ دس بجے کراچی جانے والی بولان میل کے کچھ مسافر بھی وقت سے پہلے سٹیشن پہنچے ہوئے تھے.
انہوں نے بتایا کہ تین ٹرینوں کے مسافر سٹیشن پر موجود تھے اس لیے وہاں کافی رش تھا ان میں سکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ عام مسافر، خواتین اور بچے بھی شامل تھے.
دھماکہ اتنا شدید تھا کہ پلیٹ فارم کی لوہے کی چھت ہی اڑ گئی۔ ریلوے سٹیشن کی عمارت کو بھی جزوی نقصان پہنچا ہے.