رپورٹ ( تازہ اخبار، پی این پی نیوز ایچ ڈی)
کراچی پولیس نے آخر کار دعا زہرا کو بازیاب کرا لیا ، پولیس نے بہاولنگر میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے دعا زہرا کو بازیاب کرا لیا جبکہ شوہر اور پناہ دینے والے سہولتکار کو بھی گرفتار کرلیا.
دعا کے والدین کے مطابق دعا کی عمر 14 برس سے کم تھی ۔ دعا زہرہ کیس میں سندھ ہائیکورٹ قائم مقام آئی جی سندھ کامران افضل کو عہدے سے ہٹا چکی تھی .
نجی ٹی وی کےمطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دعا زہرا اور ظہیر اے وی سی سی کی حراست میں ہیں جنہیں اب کراچی منتقل کیا جا رہا ہے ، سہولت کار کو پنجاب پولیس نے حراست میں لے کر تفتیش کیلئے لاہور منتقل کر دیا ہے.
پولیس کے مطابق دعا زہرا کی بازیابی کیلئے کشمیر سمیت پاکستان بھر میں چھاپے مارے گئے ، سینکڑوں افراد کو لسٹ میں ڈال کر چیک کیا گیا اور آخر کار دعا زہرا کو بازیاب کرا لیا گیا.
خیال رہے کہ آن لائن گیم کے ذریعے دوستی ہونے کے بعد کراچی کی دعا زہرا لاہور کے ظہیر احمد کے ساتھ غائب ہو گئی تھی ، دونوں نے 17 اپریل کو شادی کر لی تھی ، دعا کے والدین کی مطابق لڑکی 18 سال سے کم ہے ، سندھ کے قانون کےمطابق 18 سال سے کم عمر کی شادی جرم ہے.