140

ایک شخصیت ایک تعارف

“پی این پی PNP” کی صحافتی ٹیم کا روشن اور درخشندہ ستارہ ،،،ایچ ایم فیاض
ایک شخصیت ایک تعارف

خصوصی تحریر/اعجاز احمد طاہر اعوان
آج میرے لئے یہ باعث اعزاز اور صد احترام ہے کہ آج میں اپنے
“قلم کی جنبش” سے ایک ایسی عظیم شخصیت کا ذکر کرنے اور لکھنے لگا ہوں، کہ جس کے بارے لکھنا اور تعارف کروانا میری صحافتی زندگی کا ایک عظیم “ورثہ صحافت” کے ساتھ منسلک ہے، میں اپنے “محترم پیٹی بھائی” ایچ ایم فیاض کے اور اپنے درمیان کے اس عظیم رشتے کو “سورج کو چراغ” دکھانے کے مترادف ہے، رشتے کبھی بھی ایک دن کے اندر نہ ہی بنتے ہیں اور نہ ہی نصیب ہوتے ہیں، یہ رشتے قسمت سے ہی مل جاتے ہیں،ان رشتوں کے حصول کے لئے مسلسل تگ دو اور جدوجہد کا سہارا لینا پڑتا ہے، تب جا کر کوئی “”درخشندہ ستارہ”” ملتا ہے،

ایچ ایم فیاض کے ساتھ میرے مراسم اور اخوتی رشتوں کی لڑی کی داستان بہت ہی طویل سفر پر محیط ہے، ہمارا بیشتر وقت ایک ساتھ ریاض کی ادبی سماجی، سیاسی، فلاحی سرگرمیوں اور صحافتی ذمہ داریوں کے تسلسل کے ساتھ ہی وابستہ رہی، اور پھر اچانک ان کے اس رشتے میں “دڑاڑ” آ گئی جب انہوں نے اس پردیس ملک سے اچانک وطن واپس آنے کا فیصلہ کر لیا، اور اپنی مکمل زندگی اور سکونت “”پاکستان لاہور” میں گزارنے کا حتمی فیصلہ کر لیا، اور شائد زندگی بھی اسی کا نام ہے، جب سے انسان اس فانی دنیا میں آیا ہے یہ سفر اس کی زندگی کی آخری سانس تک اس کے ساتھ ہی چلتا رہے گا،

محترم ایچ ایم فیاض کے رشتے اور انکی ذمہ داریوں پر ایک نظر،،،””پی این پی PNP”” کے بانی اور بیورو چیف پنجاب، “ہم خیال” پروگرام کے اینکر پرسن، پاک میڈیا فورم سعودی عرب کے سابق صدر اور پاک کشمیر میڈیا فورم کے سینئر وائس چیئرمین، “روزنامہ انصاف لاہور”” کے نمائندہ خصوصی برائے لاہور، کالم نگار، سیاسی تجزیہ کار، اور اس کے ساتھ ساتھ ایک “عظیم خوبیوں سے مزین عظیم شخصیت اور بے مثال رشتے کے بندھن سے جڑے انسانی رشتے کی پہچان،

ایچ ایم فیاض گزشتہ دنوں تقریبا” 5 سال کے طویل وقفہ کے بعد دوبارہ سعودی عرب “عمرہ کی سعادت” کے لئے اپنے صاحبزادے کے پاس پہلے “الجبیل” تشریف لائے اور پھر انہیں شہر ریاض کی ماضی کی محبتیں اور یادیں کھینچ کر ریاض لے آئی، اور انہوں نے ریاض آنے کا مشکل فیصلہ بھی “عمرہ” سے قبل کر ڈالا، اور وہ اپنے آپکو “”پی این پی PNP”” کی ٹیم اور دوستوں سے الگ نہیں رکھنا چاہ رہے تھے، لہذا ہماری ٹیم کے لیڈر محترم حافظ عرفان کھٹانہ، محترم زبیر خان بلوچ اور محترم حاجی محمد ناصر قادری کی بے لوث محبت انہیں ریاض کھنچ کر اپنی محبتوں اور چاہتوں کے دائرہ میں لے آئی، ان کی محبت اور ریاض کی ماضی کی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے محترم زبیر خان بلوچ، محترم محمد ناصر قادری صاحب کی کاوشوں اور کوششوں سے ان کے اعزاز میں ایک شاندار اور پرتکلف “دعوت افطار ” کا خصوصی اہتمام “دیوان ریٹورنٹ” میں کیا گیا جس میں مقتدر اور معروف شخصیات نے شرکت کی، گو یہ ایک بہت بڑی اور ان کے شایان شان تقریب نہی تھی، مگر پیار کا گلدستہ جو زبیر خان بلوچ اور محمد ناصر قادری کی ولولہ انگیز سوز محبت کے رشتے کی آبیاری کے لئے سجایا گیا وہ ایک بڑے اور طویل ترین اور وسیع رقبے پر پھیلے کسی بھی بڑے گارڈن کا منظر پیش کر رہا تھا،اور چاروں اطراف اور ترو تازہ پھولوں کی خوشبو سے مہک رہی تھی، یہ یادگار نششت اور محفل تا دیر تک یاد رہے گئی اور رکھی جائے گئی، اس پرمسرت موقع پر ادارہ “پی این پی PNP” کی مینجمنٹ کی طرف سے ان کے شایان شان، اور ادارہ کے لئے عملی تعاون اور انکی گرانقدر صحافتی خدمات کے “”اعتراف صحافت”” کے لئے انہیں “”اعزازی شیڈ”” سے نوازا گیا، جو تمام مہمانوں کی موجودگی میں یادگار لمحات کے دوران پیش کی گئی، اور انہیں مبارکباد کے ساتھ ساتھ ان کے کئے نیک خواہشات کا اظہار اور طویل زندگی کے لئے بھی خصوصی دعا کی گئی،

ایچ ایم فیاض کی صحافتی زندگی کا یہ مشکل سفر جاری و ساری ہے، وہ بے داغ صحافت کے علمبردار بے باک اور خوف سے بنیادی طور پر دور، اپنے “قلم کی حرمت” کے پاس دار ہیں، اپنے فرائض منصب صحافت سے منسلک زندگی کے ایک طویل سفر سے گزر چکے ہیں اور ہنخوز یہ سلسلہ جاری و ساری ہے، صاف ستھرا اور مثبت صحافت ہی انکی “حقیقی زندگی” کا نصب العین بھی ہے، وہ صحافت کے “کفافہ کلچر” کی شدید مخالفت کرتے ہیں اور ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس کلچر کو صحافت سے ختم ہونا چاہئے، اس شعبہ سے منسلک صحافی ایک بار تو اپنے ضمیر کو جنھجوڑیں، کیا اس کا نام صحافت ہے؟؟؟

اس تحریر کی آخری سطور میں ان کی کامیاب اور کامرانی کے لئے(ایچ ایم فیاض) میری شب و روز کی دعائیں، ان کے ساتھ ہیں اور ہمیشہ ہی رہیں گئیں، اور صحافت کے علمبردار بن کر اس شعبہ کے ساتھ منسلک رہیں، وہ “پی این پی PNP” کی ٹیم کا بیت بڑا اثاثہ کا مقام رکھتے ہیں،


BEST OF LUCK BROTHER “H.M.FIYYAZ SAHAB”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں