Someone Else's Sorrow 172

کسی اور کا دکھ” کا چوتھا پڑاؤ

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

مرکز سے بہت دور اور دل کے بہت قریب بہاولپور سے ادبی بیٹھک شعور کی دعوت ہو تو کون کافر انکار کر سکتا ہے ۔۔جب کہ بلانے والے بھی افضل خان بھائی،فیصل صاحب،عاطف نصیر اور عمران محمود اختر جیسے دوست ہوں کہ جن کی صحبتوں کے سبب ہی میں اس روایتوں کے امین شہر کو اپنا ادبی گھر کہتا ہوں ۔۔سو جمعہ 10 فروری کو مع اہل و عیال میں اس شہر محبت میں جا پہنچا ۔۔رات گئے چائے خانہ پر پرانی یادوں کو تازہ کر کے تازہ دم ہوئے اور ہفتہ کی شام وسیب میں تقریب و مشاعرہ میں حاضری دی ۔۔مقررہ وقت پر آغاز ہوا ۔۔بہت خوش نوا سمرانہ نے تلاوت کلام پاک سے ہماری سماعتوں کو منور کیا اور نظامت جناب آغا صدف مہدی نے ایسے نبھائی کہ دل موہ لیے ۔۔عمران بھائی اور افضل خان نے کتاب پر اپنے خیالات کا اظھار کیا جس کو میں علیحدہ سے پیش کروں گا اور صاحب صدر ڈاکٹر کبیر اطہر صاحب نے اپنی محبتوں سے سر شار کیا ۔۔تقریب کے دوسرے حصہ میں کیا ہی شاندار محفل سخن برپا ہوئی جس میں مقامی شعرا ڈاکٹر کاظم،افضال ہاشمی،منیر سيال،رباب حیدری،عاطف نصیر،فیصل صاحب،عمران محمود بھائی اور میزبان افضل خان بھائی نے خوب صورت اشعار سنائے ۔۔میزبانوں نے جو سماں باندھا اس کو رنگین و حسین تر بنایا مہمان شاعروں امان الله جام،عبید اللّه نزاکت،خاور اسد،ندیم راجہ نے ۔۔ایک سے بڑھ کر ایک شعر سننے کو ملا ۔۔پھر ڈاکٹر شکیل پتافی اور ندیم بھابھہ بھائی نے تو محفل ہی لوٹ لی۔۔ایسے اشعار کہ ہر شعر پر ہر طرف سے مكرر مكرر کی صدا ۔۔میں نے دوبارا اس شام میں اپنا حصہ ڈالا اور صاحب صدارت جناب کبیر اطہر نے اپنے مخصوص لب و لہجہ میں اپنی شہرہ آفاق غزلوں سے ہماری سماعتوں کو نہال کیا ۔۔
تقریب میں ایک کثیر تعداد میں باذوق سامعین کی موجودگی اور ان کی بھر پور داد نے نہ صرف اسے یادگار بنا دیا بلکہ یہ بہاول پور کی لوگوں کی ادب پروری اور سخن شناسی کا منہ بولتا ثبوت بھی تھا ۔۔ادبی بیٹھک شعور کی تقریب میں ماحول اتنا باوقار ہوتا ہے کہ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی خواتین کی ایک اچھی خاصی تعداد نے شرکت کی اور عمدہ شاعری سے محظوظ ہوئیں ،تقریب کی خاص بات محترمہ سمیرا ملک کی طرف سے کتاب کے سرورق کے ڈیزائن کی طرز پر بنا کیک اور گلدستہ کا تحفہ تھا جس کے لیے میں ان کا بہت ممنون ہوں ۔۔انہوں نے اس تقریب و مشاعرہ کے انعقاد و کامیابی میں دامے،درمے،سخنے اور قدمے جس محبت سے اپنا حصہ ڈالا اس کے لیے میں اور ادبی بیٹھک شعور ان کے سدا ممنون رہیں گے ،ادبی بیٹھک شعور نے ادبی ایوارڈ سے نوازا جس پر میں اظہار تشکر کے لیے مناسب الفاظ تلاش کرنے سے خود کو قاصر پاتا ہوں ،تقریب کے اختتام پر مہمان شعرا کو اعزازی شیلڈ پیش کی گئی۔۔حاضرین کے لئے مفرحات اور شاعر برادری کے لیے ان کے شایان شان ایک مقامی ریستوران میں پر تكلف عشائیہ کے اہتمام کیا گیا تھا ،بہاولپور کے دوستوں نے جس محبت اور اپنائیت کا اظہار ہر قدم کیا اس کا میں تہ دل سے ممنون و مشکور ہوں ۔۔ بالخصوص ادبی بیٹھک شعور کے روح رواں جناب افضل خان بھائی کا جو ہمیشہ اپنی محبتوں سے مقروض کرتے رہتے ہیں۔۔عاطف اور فیصل صاحب جیسے دوست خدا سب کو دے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں