Senior journalist Ejaz Ahmad Tahirawan 283

سعودی عرب میں کرکٹ کے باصلاحیت اسپورٹس جنرنلسٹ، ایمپائراور ایڈمنسٹریٹرسید مسرت خلیل سے سعودی کرکٹ پر سینئر صحافی اعجاز احمد طاہراعوان کی گفتگو

خصوصی انٹرویو/اعجاز احمد طاہر اعوان

سید مسرت خلیل کا شمار سعودی عرب میں کرکٹ کے باصلاحیت اسپورٹس جنرنلسٹ، ایمپائراور ایڈمنسٹریٹرز میں ہوتا ہے۔ وہ یکم ستمبر 1952کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ ابتائی تعلیم جدہ میں پاکستان انٹرنیشنل اسکول سے حاصل کی۔ وہ ایک سائنس گریجویت ہونے کی وجہ ہمیشہ سائنسی خطوط پرکام کرنے پر یقین رکھتے ہیں اوراپنی ذمہ داریوں کو پیشہ ورانہ نقطہ نظر سے پائے تکمیل تک پہنچاتے ہیں جو ان کی کامیابی کی دلیل ہے۔
سید مسرت خلیل پی ای سی ایچ ایس ایجوکیشن فاؤنڈیشن سانئس کالج کراچی کے جیمخانہ سیکریٹری رہ چکے ہیں۔ انھوں نے انٹراسکول، انٹرکالجیٹ اورکراچی سٹی لیول کی کرکٹ میں بحثیت وکٹ کیپراور اوپنگ بیٹسمین کے نمایاں کارکردگی کامظاہرہ کیا جس کی بنا پر انھیں پاکستان اسپورٹس بورڈ کے تحت نیشنل اسپورٹس کوچنگ اینڈ ٹرینگ سینٹرکراچی کی کرکٹ ٹیم میں شامل کرلیاگیا۔ جہاں پاکستان کے قومی کوچ ماسٹرعبدالعزیزمرحوم نے دوسال انھیں وکٹ کیپنگ اور بیٹنگ کی تربیت کی۔
سید مسرت خلیل ماہ رمضان المبارک سن 1976کو روزگار کےسلسلے سعودی عرب آئے اور باب الحرم جدہ کو اپنا مسکن بنایا۔ پہلے معروف کمپنی زاہد ٹریکٹر اینڈ ہیوی مشینری لمیٹیڈ میں پھر 1980 میں سعودی وزارت دفاع وطیران المدنی (موڈا) میں ٹیکنیکل لائبریرین کے عہدہ پرملازمت حاصل کرلی۔ کرکٹ کا آغاز اپنے ماموں ضیاء عبداللہ عباس ندوی کے اسرار پر 1982میں دوبارہ شروع کیا۔ اوراورینٹل شپپنگ کمپنی کی ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے جدہ کرکٹ لیگ (جےسی ایل) میں کھیلنا شروع کیا۔ جے سی ایل جو سعودی عرب میں کرکٹ کی ترقی و ترویج کے لئے 1976میں قائم ہوئی سب بڑی اورقدیم تنظیم شمار ہوتی ہے۔ جس کے بانی صدرانجینئرشاہد امین تھے جنہوں نے مسرت خلیل کی کلب نمائندہ کی حثیت سےانتظامی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے 1994-95 میں انھیں جے سی ایل کی ایگزیکیٹیو کمیٹی میں بطورمعاون رکن شامل کرلیا۔ پھر 1995-96 کےاتنخابات میں مسرت خلیل نے 100٪ ووٹ لیکر ریکارڈ کامیابی حاصل کی۔ مسرت خلیل کو پہلی بار 83-84 میں جدہ اور ریاض کے مابین ریاض میں کھیلے جانےوالے انٹر سٹی میچ میں ایمپائرنگ کےلئے منتخب کیاگیا۔
انھیں 2006 میں سعودی کرکٹ سینٹر(ایس سی سی ) کی جانب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) کے تحت ایمپائرنگ کورس کے لئے منتخب کیا گیا۔ یہ کورس پاکستان کرکٹ پورڈ (پی سی بی) ایمپائر خضرحیات کی نگرانی میں قذافی اسٹیڈیم لاہورمیں منعقد ہوا ۔ اس کورس میں 8 ممالک کے ایمپائروں نے شرکت کی۔ اس طرح مسرت خلیل کو سعودی عرب کا پہلا مستند ایمپائر ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔
سید مسرت خلیل نے 1982-83 سے لیکر 2006-2007 تک جدہ کرکٹ لیگ (جے سی ایل)، ویسٹرن پراونس کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈبلیو پی سی اے) اور سعودی کرکٹ سینٹر (ایس سی سی) کے بانی رکن کی حثیت کئی اہم عہدہ پراپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے سعودی عرب میں کرکٹ کی تعمیروترقی میں بھرپورحصہ لیا۔ انھیں مستند، قابل اعتباراور معیاری امپائرنگ پر کئی ایوارڈز اور شیلڈز سےنوازاگیا۔
سید مسرت خلیل سعودی عرب جدہ ہی میں 1979 میں سعودی نیشنل خاتوں سے رشتہ ازواج میں منسلک ہوگئے۔ وہ 3 بچوں انجینئرعبدالعزیزخلیل، ڈاکٹرعبدالرحمن خلیل اوربزنس مین سیدعبداللہ خلیل کے قابل فخر والد ہیں۔ ملازمت اورکرکٹ کے ساتھ ساتھ انھوں نے اپنے صحافت کے شوق کو بھی برقرار رکھا ہوا ہے۔
معلومات اورزرائع کے مطابق کرکٹ کا کھیل سعودی عرب میں 5 دہائیوں سے زیادہ عرصہ پر محیط ہے۔ یہ کھیل خاص طور پر برصغیر اور ایشائی ملکوں کے کھلاڑیوں نے جوملازمت کے سلسلے میں سعودی عرب میں مقیم ہیں اپنے شوق کوبرقرار رکھنے کے لئے کھیل رہے ہیں۔ 1978 میں پہلی بار جدہ، ریاض، دمام، مدینہ المنورہ اور ینبع میں علاقائی کرکٹ ایسوسی ایشنز کے قیام کے بعد منظم اور لیگ میچز کا انعقاد شروع ہوا اورکرکٹ کی چند بہتر سہولیات تیارہوئیں۔
سعودی عرب میں کرکٹ کے کھیل کو نچلی سطح پر فروغ، مقبولیت اور ترقی دینے کےلئے 2003 میں جنرل پریذیڈنسی فار یوتھ ویلفیئر سے لائسنس حاصل کرنے کے بعد سعودی کرکٹ کو باضابطہ طور پر ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے ایسوسی ایٹ ممبر اورانٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ملحق رکن کے طور پر رجسٹر کیا گیا۔
2020 میں وزارت کھیل اورسعودی عرب کی اولمپک کمیٹی کے زیر اہتمام سعودی عریبین کرکٹ فیڈریشن (ایس اےسی ایف) قائم ہوگئی۔ شہزادہ سعود بن مشال بن محمد آل سعود کو اس کا پہلا صدر اور بورڈ کا چیئرمین مقرر کیا گیا۔
اے سی سی اور آئی سی سی خطے میں کرکٹ کے کھیل کی ترقی کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔ اگر مستقبل میں بھی یہ تنظیمیں رکن ممالک کے ساتھ تعاون کرتی رہیں تو بہت جلد کرکٹ دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ سعودی عرب میں بھی اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہو جائے گی۔
اس پاک سرزمین پر کرکٹ کو متعارف کروانے کا سہرا ایشیائی خاص طور پر پاکستانی تارکین وطن کمیونٹی کو جاتا ہے اور اب ملک بھر میں کرکٹ کا کھیل تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔ سعودی عرب کے 11 بڑے شہروں میں کرکٹ ایسوسی ایشنز فعال علاقائی انجمنیں ہیں ان میں :-:
1. مغربی صوبہ کرکٹ ایسوسی ایشن۔ (WPCA)
2. جدہ کرکٹ ایسوسی ایشن۔ (جے سی اے)
3. ریاض کرکٹ ایسوسی ایشن۔ (RCA)
4. ریاض کرکٹ لیگ۔ (RCL)
5. مشرقی صوبہ کرکٹ ایسوسی ایشن۔ (EPCA)
6. ینبو السنایہ کرکٹ ایسوسی ایشن۔ (YACA)
7. عسیر کرکٹ لیگ۔ (ACL)
8. جیزان پریمیئر کرکٹ لیگ۔ (جے پی سی ایل)
9. جیزان ریجن کرکٹ ایسوسی ایشن۔ (JRCA)
10. مدینہ کرکٹ لیگ۔ (MCA)
11. مدینہ منورہ کرکٹ ایسوسی ایشن۔ (MMCA)
اب کرکٹ کی سرگرمیاں سعودی عربین کرکٹ فیڈریشن (ایس اے سی ایف) کے تحت ہے جس نے کرکٹ کے فروغ کے لئے گراس روٹ لیول پرکئی پروگرام تشکیل دیئے ہیں جس میں نوجونوں میں اس کھیل سے دلچسپی بڑھ رہی ہے۔
20 جنوری 2023

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں