(سٹاف رپورٹ ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزيز آل سعود نے مدینہ منورہ میں مسجد قباء کی تاریخ کی سب سے بڑی توسیع شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس توسیع کے دوران میں مسجد کے اطراف اور نواح میں ترقیاتی کام بھی شامل ہے۔ توسیعی منصوبے کو خادم حرمین شاہ سلمان بن عبدالعزيز کے نام سے موسوم کیا گیا ہے
اس نئے منصوبے کے تحت مدینہ کی مسجد میں تاریخ کی سب سے بڑی توسیع ہوگی جو 50 ہزار مربع میٹر پر محیط ہے۔
سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے منسوب اس منصوبے کے تحت مسجد کی گنجائش کو 66 ہزار نمازیوں تک بڑھایا جائے گا۔مسجد قبا اسلام کی پہلی مسجد ہے جس کو پیغمبر اسلام نے تعمیر کیا تھا۔
منصوبے کے حوالے سے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے تحت حج اور عمرہ سیزن کے دوران زائرین کے لیے گنجائش بڑھائی جائے گی۔
منصوبے کا مقصد یہ بھی ہے کہ مسجد قبا کی مذہبی اہمیت کو اجاگر کیا جائے گا اور طرز تعمیر کے ساتھ اس کے قریب واقع یادگاروں کو محفوظ کرنا ہے۔
یہ مسجد نبوی کے جنوب میں پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اسے ایک ہجری (622 عیسوی) میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس کے چاروں اطراف سایہ دار صحن تعمیر ہوں گے جو نماز کی جگہ سے منسلک ہوں گے۔توسیع کے منصوبے میں زائرین کے مسجد میں جگہ زیادہ ہوگی جبکہ قریبی سڑکوں کے نظام کو دوبارہ تعمیر کیا جائے گا جس سے مسجد تک رسائی آسان ہوگی-اسلامی تاریخ کی پہلی مسجد کا اعزاز رکھنے والی مسجد قبا کو تاریخ کے ادوار میں فن تعمیر اور توسیع کے حوالے سے اہمیت حاصل رہی ہے۔ اس کا آغاز عہدِ نبوی (ﷺ) سے ہوا اور پھر خلفاء راشدین کے ادوار ، اموی اور عباسی ادوار سے گزرتا ہوا موجودہ مملکت سعودی عرب کے قیام پر اختتام پذیر ہوا۔ اس آخری دور میں شاہ عبدالعزیز آل سعود سے لے کر ان کے فرماں روا بیٹوں تک یہ سلسلہ جاری ہے۔
175