Saudi Arabia's first founding day 357

سعودی عرب کا پہلا یوم تاسیس بڑے جوش اور خروش سے منایا گیا، جس پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹر پر پیغام دیا.

(سٹاف رپورٹ ، تازہ اخبار ، پاک نیوز پوائنٹ)
سعودی عرب کا پہلا یوم تاسیس بڑے جوش اور خروش سے منایا گیا، جس پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹر پر پیغام دیا.
سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ’مملکتِ سعودی عرب کے تاریخی یومِ تاسیس کے موقع پر میں خادم حرمین شریفین عزت مآب جناب شاہ سلمان بن عبد العزیز، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور مملکت کے برادر عوام کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ دعا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب ترقی کی راہ پر گامزن رہیں اور یہاں کے باشندوں کو خوشحالی ہمیشہ میسر رہے.


مملکت سعودی عرب کی بنیاد کیسے اور کن حالات میں رکھی گئی، اس حوالے سے پڑھیے یہ دلچسپ تحریر
فروری 1727 کو امام محمد بن سعود نے پہلی سعودی ریاست کی بنیاد رکھی تھی.300 برس قبل پہلی سعودی ریاست کا دارالحکومت الدرعیہ تھا۔ قرآن کریم اور سنت نبوی کو ریاست کا دستور قرار دیا گیا تھا۔ اب تک سعودی ریاست اسی شاہراہ پر گامزن ہے.امام محمد بن سعود نے وسیع و عریض رقبے پر پہلی سعودی ریاست قائم کی۔ سعودی ریاست نے سماجی، سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی میدان میں پیش رفت کی پھر امام ترکی بن عبداللہ بن محمد بن سعود نے دوسری سعودی ریاست کی بنیاد رکھی.
شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن الفیصل آل سعود نے 1902 میں تیسری سعودی ریاست قائم کی اور اسے مملکت سعودی عرب کا نام دیا۔ جزیرہ نمائے عرب کی تمام ریاستوں کو ضم کرکے متحدہ ریاست قائم کی گئی تھی۔ ان کے بعد ان کے فرمانروا بیٹوں نے ریاست کی تعمیر و تشکیل میں حصہ لیا اور وہی روش اختیار کی جو انہیں بانی مملکت سے ورثے میں ملی تھی۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کےعہد تک یہی روشن سعودی عرب کی پہچان بنی ہوئی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ یوم تاسیس 300 سالہ یادیں تازہ کرنے کا زریں موقع ہے۔ اس دوران بے شمار واقعات ہوئے جو تاریخ کی کتابوں میں محفوظ ہیں.
سعودی ریاست نے معاشرے کے امن، مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی خدمت، معاشرے کی خوشحالی، گہری قومی وابستگی کو سرفہرست رکھا۔ عوام اور قیادت کے درمیان جو ہم آہنگی 1727 میں پیدا ہوئی تھی وہ پختہ سے پختہ تر ہوگئی۔ یہی ہم آہنگی خارجی جارحیت کو روکنے یا سعودی ریاست میں سماجی وابستگی میں دراڑ پیدا کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنانے کی ضمانت بنی رہی.
مملکت کے شہروں میں یوم تاسیس پر متعدد ثقافتی، تفریحاتی اور عوامی پروگرام ہوں گے.وطن عزیز اور قیادت سے محبت، وفاداری کا اظہار منفرد انداز میں کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں یوم تاسیس کا جشن منانے کے لیے مکہ مکرمہ سمیت بڑے شہروں اورقصبوں میں سڑکوں، چوراہوں اور پبلک مقامات کو سعودی پرچموں سے سجا یا گیا ہے.
مکہ مکرمہ میونسپلٹی نے ٹوئٹر کے اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر کہا کہ مکہ مکرمہ کی سڑکوں، چوراہوں اور تمام مقامات پر 2 ہزارسعودی پرچم لگا دیے گئے.
مقامی شہری اور مقیم غیر ملکییوں نے بھی یوم تاسیس کی مناسبت سے سعودی پرچم خریدے ہیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں