سعودی عرب نے غیر ملکی شہریوں کو اپنے ہاں رہنے اور کاروبار کے مواقع دینے کے لیے نئی پالیسی کا اعلان 302

سعودی عرب نے غیر ملکی شہریوں کو اپنے ہاں رہنے اور کاروبار کے مواقع دینے کے لیے نئی پالیسی کا اعلان

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

سعودی عرب نے غیر ملکی شہریوں کو اپنے ہاں رہنے اور کاروبار کے مواقع دینے کے لیے نئی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔ نئی پالیسی میں پانچ درجوں کے تحت درخواست دی جا سکتی ہے۔ نیز نئی پالیسی کے تحت ‘ پریمیم ریزیڈینسی ‘ کے لیے اہلیت اور درخواست دینے کا طریقہ آسان کر دیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ پریمیم ریزیڈینسی کے تحت مملکت دوسرے ممالک کے شہریوں کو اپنے ہاں رہائش اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ کفیل کے بغیر کام کرنے ، کاروبار کرنے اور جائیداد خریدنے کا حق دیتی ہے۔ یہ سہولت ماضی میں میسر نہیں تھی۔ اس درجے میں مختلف شعبوں میں مہارت رکھنے والے افراد کے ساتھ ساتھ سپیشلسٹس اور ایگزیکٹوز کے مناصب کے لیے بھی سہولت فراہم کرتی ہے.
تازہ ترین اعلان کے مطابق اس سلسلے کے پانچ درجوں کے بارے میں بھی رہنمائی کی ہے۔ نیز کلچر، سپورٹس، کاروباروں سرمایہ لگانے والے، بڑے کاروباری حضرات اور بڑے بڑے پراپرٹی ٹائیکونز کو بھی پریمیم ریزیڈینسی کی پیش کش کی جا سکتی ہے۔

جن افراد نے سعودی ‘پریمیم ریزیڈینسی’ لی ہو گی وہ ‘پریمیر ریزیڈینسی’ میں ایک سال کی توسیع بھی لے سکیں گے۔ حتیٰ کہ ان کی اس ریزیڈینسی کو لامحدود مدت تک بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں بھی چار درجات ہیں۔ تاہم اس کا انحصاردرخواست دینے والے کی ‘اس کیٹیگری’ پر ہوگا۔
سعودی پریمیم ریزیڈینسی’ کی لاگت کو بھی کئی درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ سب سے پہلے لامحدود مدت کا منصوبہ ہے۔ اس کے حصول کے لیے 213320 ڈالر کی رقم دینا ہو گی۔ جو 800000 سعودی ریال کے برابر ہوگی.
اس کے مقابلے میں ایک سال کے لیے ‘پریمیم ریزیڈینسی پلان کی لاگت 26665 ڈالر یعنی 1000000 سعودی ریال کے برابر ہو گی۔ تاہم اس لاگت میں بوجوہ اضافہ بھی ہو سکتا ہے.
اسی طرح انفرادی طور پر ‘پریمیم ریزیڈینسی’ کے لیے درخواست دینے والوں کو بھی پانچ درجوں کے تحت یہ سہولت دی جا سکتی ہے۔ جس کی لاگت 1066 ڈالر یعنی 4000 سعودی ریال ہوگی.

سعودی گرین کارڈ کو 2019 میں متعارف کرایا گیا تاکہ سعودی رب میں سرمایہ کاری کر سکیں اور معیشت کو مزید آگے بڑھا سکیں.

سعودی پریمیم ریزیڈنسی برائے افراد خانہ
جن کے پاس ‘سعودی پریمیم ریزیڈنسی’ ہوگی ان کے خاندان کے افراد کو بھی بغیر کسی نئی فیس کے رہنے کی اجازت ہوگی۔ ان افراد خانہ کو حق ہوگا کہ وہ رہائش اختیار کریں، کام کریں، سرمایہ کاری کریں اور اپنا روزگار جب بھی تبدیل کرنا چاہیں آزادی سے کر سکیں.
پریمیم ریزیڈنسی سکیم کے تحت افراد ذاتی پراپرٹی کے مالک بن سکیں گے۔ یہ پراپرٹی رہائشی، کاروباری اور صنعتی پراپرٹی بھی ہو سکتی ہے۔ سوائے مکہ، مدینہ اور سرحدی علاقوں کے ہر شہر میں یہ حق حاصل ہوگا.
علاوہ ازیں، پریمیم ریزیڈنسی کے تحت افراد کو لائسنس کے ساتھ گاڑی رکھنے کا حق ہوگا. انہیں سعودی عرب میں آزادانہ داخل ہونے اور سعودی عرب سے باہر جانے کی اجازت ہوگی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں