Sahirah Samudra Namira Mohsin 186

ساحرہء سمندر نمیرہ محسن

فتن
ساحرہء سمندر
ہوس گزیدہ
فتنہ گر
قدیم قصوں میں
جو لعنت زدہ ہے
سنا ہے
ملاحوں کی جان لیتی ہے
کئی بھٹکے ہووں کو
تیرتے
دلکش
جزیرے دکھا کر
موت کی قربان گاہ پر
دان دیتی ہے
سنا ہے اب کی بار
کسی کو
بھٹکنا ہے
اسے اس
ساحرہ سے
ملنا ہے
اور اسکا
غم بٹانا ہے
نمیرہ محسن
ستمبر 2022

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں