rupees per liter of oil is going 121

ایک لیٹر تیل پر 100 روپے حکومت کے جیب میں جا رہے ہیں، ماہر معیشت

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)
مزمل اسلم کے مطابق پی ٹی آئی دور میں پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس صفر تھا، اب 1 لیٹر تیل پر 100 روپے حکومت کے جیب میں جا رہے ہیں، ہم نے آئی ایم ایف سے منظوری لی تھی کہ تیل کی قیمتوں پر سیلز ٹیکس صفر رہے گا، ساڑھے 3 سالوں میں پیٹرولیم لیوی بھی صفر کر دی تھی۔ تفصیلات کے مطابق معروف ماہر معیشت اور وزارت خزانہ کے سابق ترجمان مزمل اسلم کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسز کے حوالے سے بڑا انکشاف کیا گیا ہے۔
مزمل اسلم کی جانب سے انکشاف کیا گیا کہ اس وقت ایک لیٹر تیل پر حکومت کی جانب سے 100 روپے ٹیکسز وصول کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر سیلز ٹیکس پی ٹی آئی نے صفر کر دی تھی.
پی ٹی آئی کے جانے کے بعد سب سے پہلے مفتاح اسماعیل نے 30 روپے پی ڈی ایل لگائی۔ مزمل اسلم نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف سے منظوری لی تھی کہ تیل کی قیمتوں پر سیلز ٹیکس صفر رہے گا۔

روپے کی قدرکی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ماہرمعیشت نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 93 ڈالر فی بیرل کے آس پاس ہیں۔ پی ٹی آئی دورمیں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 100 ڈالر سے اوپر رہیں۔ اب اس وقت تیل کی قیمتوں میں فی لیٹر 100 روپے حکومتی جیب میں جا رہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ٹیکس ٹارگٹ کو مکمل کرنے کیلئے پی ڈی ایل گزشتہ سال 50 روپے کی گئی، اس کے باوجود ٹیکس ٹارگٹ حاصل نہیں کیا گیا۔
حکومت ٹیکس کلیکشن نہ ہونے کی وجہ سے پی ڈی ایل کو 60 روپے تک لے گئی۔ اس وقت بھی تیل کی قیمتوں کے ذریعے ٹیکس ٹارگٹ حاصل کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ نگران وفاقی حکومت نے 15 ستمبر کو پٹرول کی قیمت میں ملکی تاریخ کے سب سے بڑے اضافے کا اعلان کیا تھا۔ 26 روپے کے اضافے سے ملک میں پٹرول کی فی لیٹر قیمت 332 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جبکہ 17 روپے کے اضافے سے ڈیزل کی قیمت 329 روپے مقرر کی گئی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں