یاد خوشبو 399

“یاد خوشبو” شاعرہ : نمیرہ محسن

“یاد خوشبو”
علم نفسیات کے مطابق، خوشبو کا یاد سے مضبوط ترین رشتہ ہوتا ہے۔ہمارے دماغ میں موجود اولفیکٹری بلب خوشبو کی رہنمائی کرتا ہے کہ وہ ہمارے لمبک سسٹم تک پہنچ جائے اور ہائپوکیمپس اسے یاد داشت کا حصہ بنا لے۔
انسان کی طاقتور ترین یادیں دیکھا جائے تو خوشبو سے جڑی ہوتی ہیں۔ میں جب اپنی والدہ سے بات کرتی ہوں تو ان کے جسم کی خوشبو محسوس ہوتی ہے۔ والد کا تصور کرتے ہی ان کے کالر اور بالوں سے اٹھتی مہک رگوں میں گھل جاتی ہے۔ نئی کتاب، قلم، پینسل، اخبار، مہندی، شادی کے جوڑے سے اٹھنے والی تلے اور دبکے سے بوجھل گلاب کی مہک، گود میں کھلنے والے پھول کی گردن کی بھینی خوشبو، نانی کی حویلی کے گلاب، موتیا اور رات کی رانی، ڈھیروں خوشبوئیں ہیں جو متکلم یادوں کے طلسماتی صندوق میں بند ہیں۔
یونہی خیال آیا کہ زندگی بھی خوشبو جیسی ہے۔ ناگوار یا فرحت بخش، منحصر ہے فطرت پر۔ تحلیل ہونا دونوں کا نصیب ہے۔ اللہ کرے کہ ہم کسی کی یاد کا مہکتا باب رہیں۔ آمین

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں