نمیرہ محسن 274

مجھے کاغذ کو بچانا ہے تحریر : نمیرہ محسن  

ریڈ پاکستان

مجھے لکھنا ہے
ڈھیروں صفحے
اپنی خالی آنکھوں سے
مجھ کو تکتے ہیں
بے آواز مجھ سے
باتیں کرتے ہیں
کتنے لفظ ہیں
کتنی کہانیاں
جو کتابیں سنائیں گی
جب ہم نہ ہوں گے
ہمارے قصے بتائیں گی
مجھے لکھنا ہے
ان آنکھوں کی خاطر
جو کتابوں سے روٹھی ہیں
ان بے چین قصوں کو
حرفوں میں سجانا ہے
کل کوئی بھول نہ جائے
مہکتی لائبریری کو
ورق الٹتی
نازک، مخروطی
یا
عمر رسیدہ استاد کی
لرزتی مقدس انگلی کو
یہ منظر پرانا ہے
مگر
مجھے کاغذ کو بچانا ہے
نمیرہ محسن
  23 فروری 2022

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں