protest was recorded outside the Foreign Minister's office in Berlin over the delay in family reunification visas for people living in Germany 223

جرمنی میں مقیم افراد کو فیملی ری یونین ویزے میں تاخیر پر برلن میں وزیر خارجہ کے آفس کے باہر ایک احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

رپورٹ مہوش ظفر ( تازہ اخبار پی این پی نیوز ایچ ڈی )
جرمنی میں پڑھائی کی غرض سے یا نوکریوں کے حصول کے لئے آنے والے افراد کے خاندانوں کے ساتھ ویزے کے معاملے میں پاکستان میں موجود جرمن سفارتخانے کی جانب سے تاخیر سے ویزہ دینے اور ان کے ساتھ ناروا سلوک کے خلاف یہاں برلن میں ایک احتجاج منقعد کیا گیا جس میں نہ صرف ان افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی جن کی بیگمات کو ویزہ دینے میں مسلسل تاخیر کی جارہی ہے بلکہ پاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے مختلف مکاتب فکر کے افراد نے بھی بھرپور شرکت کی۔
احتجاج میں شامل افراد کا کہنا تھا کہ
جرمنی میں جاب ویزہ تو 3 ماہ میں مل جاتا ہے مگر اپنی فیملی کو یہاں بلانے کے لئے تین سال انتہائ تکلیف دہ ہیں۔
اسی طرح احتجاج میں شامل ایک خاتون نے اپنی کہانی سناتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ شادی کے اٹھارہ ماہ تک تو وہ کہتے ہیں کہ پوچھو ہی مت ،اس کے بعد کہیں جا کر ویزے کا عمل شروع کرنے کے لئے تاریخ کا اجراء ہوتا ہے جو 3 سال پر محیط ہوسکتا ہے
پاکستانی کمیونٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے احتجاجمیں شامل ایک صاحب کا کہنا تھا کہ ۔
آج یہاں ہم اپنے ان پاکستانی بھائ بہنوں کے حق کے لئے آوازاٹھانے کو جمع ہیں جن کے اسڈیڈی ویزہ اور فیملی ری یونین ویزہ میں جرمن سفارتخانہ تاخیر کررہا ہے
احتجاج میں شامل افراد نے اپنے ہاتھوں میں مختلف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف طرح کے نعرے درج تھے ۔
احتجاج میں خواتین، بچوں سمیت نوجوان اور بوڑھے افراد نے بھی اپنے اپنے حق کے لئے آواز بلند کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں