مسلم لیگ ن کی جانب سے پارٹی قائد نواز شریف کے استقبال کیلیے تیاریوں کا آغاز کر دیا گیا 173

مسلم لیگ ن کی جانب سے پارٹی قائد نواز شریف کے استقبال کیلیے تیاریوں کا آغاز کر دیا گیا

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے پارٹی قائد نواز شریف کی لندن سے وطن واپسی پر استقبال کیلیے تیاریوں کا آغاز کر دیا گیا.تفصیلات کے مطابق قائدمسلم لیگ ن میاں نواز شریف کی واپسی کی تیاریاں شروع ہوچکی ہیں، صدر مسلم لیگ ن لاہور سیف الملوک کھوکھر اپنے پارٹی قائد کے استقبال کو کامیاب بنانے کے لئے متحرک ہوچکے ہیں، اس سلسلے میں سیف الملوک کھوکھر کی جانب سے ٹھوکر نیاز بیگ پر پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 166 کے زیر اہتمام جلسے کا انعقاد کیا گیا،کوآر ڈینیٹر پی پی پی پی 166 سید علی سرور گیلانی اس جلسے کے میزبان تھے،جس میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور خواتین کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
مسلم لیگ ن لاہور کے صدر سیف کھوکھر نے کہا کہ نواز شریف 15 اکتوبر کو پاکستان آ رہے ہیں، ان کا لاہور میں تاریخ ساز استقبال ہوگا، ان کی وطن واپسی سے قبل شہر کے تمام حلقوں میں کنونشن ہوں گے.
اس حوالے سے سینیئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پاس چوائس ختم ہو گئی ہے، اب ان کے پاس واپس نہ آنے کی کوئی وجہ نہیں ہے، ن لیگ اور نواز شریف اس وقت اسٹیبلشمنٹ کی بی ٹیم بنے ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی بھی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ملی ہوئی ہے،سینیئر صحافی حفیظ اللہ نیازی کہتے ہیں کہ نواز شریف نے واپسی کا فیصلہ دباؤ بڑھانے کے لیے کیا، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی موجودگی ایک وجہ تھی وہ بھی ستمبر میں ریٹائر ہو رہے ہیں ،نواز شریف کے لیے ابھی بھی سیاست میں جگہ نہیں ہے جب کہ صحافی اعزاز سید کا خیال ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ نواز شریف کی واپسی نہیں بلکہ مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہے.
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ فیصلہ ہوا ہے نوازشریف اکتوبر میں پاکستان آکر انتخابی مہم کی قیادت کریں گے، نوازشریف پاکستان آکر قانون کا سامنا کریں گے، نوازشریف کو پانامہ میں سازش کے ذریعے ملوث کیا گیا، پانامہ میں نوازشریف کا نام دور دور تک نہیں تھا، پانامہ لیکس میں ساڑھے 400 افراد تھے، ایک بنچ نے پانامہ سے اقامہ کا فیصلہ کیا، نوازشریف کے خلاف بدنیتی پر مبنی فیصلہ دیا گیا، نوازشریف کے خلاف کیسز کی حقیقت سامنے آچکی ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ ہم نے آئین کے مطابق اسمبلیاں توڑ دیں، اب الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ عام انتخابات ہوں، مشاورت سے طے پایا کہ نوازشریف اکتوبر میں پاکستان آئیں گے،الیکشن میں انتخابی مہم کی قیادت کریں گے، دعا ہے اللہ تعالیٰ بعض افراد کو ہدایت دے،اڈیالہ جیل میں نوازشریف اور ان کی بیٹی کو زمین پر سلایا گیا،این سی اے میں مجھے اور نوازشریف کو کلین چٹ ملی لیکن چیئرمین پی ٹی آئی اور شہزاد اکبر نے قوم کا کروڑوں روپیہ ضائع کیا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں