سٹاف رپورٹ : ( تازہ اخبار، پی این پی نیوز ایچ ڈی )
مورخہ 14 اگست کو قونصلیٹ جنرل آف پاکستان فرینکفرٹ میں جشنِ آزادی پاکستان کی خوبصورت تقریب کے بعد قریب ہی ایک خوبصورت ریسٹورنٹ کے دالان میں جس تقریب نے دھنک کے سو رنگ بکھیرے اس کا اہتمام پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی قائدین نے کیا تھا چند سال قبل صدر پاکستان مسلم لیگ ن رانا لیاقت علی جو آج رکن پنجاب اسمبلی بھی ہیں نے ریلوے اسٹیشن فرینکفرٹ کے سامنے بازار میں سڑک کنارے کھلی جگہ پر پاکستان مسلم لیگ ن کے عہدیداران کے انتخاب کروا کر جرمنی کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا تھا وگرنہ اس سے قبل جتنی بھی سیاسی جماعتوں کے انتخابات ہوئے یا تو بند کمروں میں ہوئے یا پھر کسی ریسٹورنٹ کی کھانے کی میز پر ، اس نئی ریت کی خوبصورتی کو چار چاند لگانے کے لئے قونصل جنرل ڈاکٹر امتیاز قاضی بھی کچھ دیر وہاں موجود رہے پوری جرمنی سے لگ بھگ دو سو سے زائد کارکنوں نے اس انتخابی عمل میں حصہ لیا جس کے نتیجے میں منتخب ہونے والے افراد کی ایک بڑی تعداد آج بھی پاکستان مسلم لیگ ن کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی نظر آتی ہے ، 14 اگست کو کھلی فضاء میں پی ایم ایل این ورکرز کنونشن منعقد کر کے قائدین نے اپنی سابقہ روایت کو قائم رکھا ایم پی اے منتخب ہونے کے بعد رانا لیاقت علی کی پاکستان میں مصروفیات آڑے آئیں تو حافظ عبد الرحمان جیسی متحرک شخصیت بطور پارٹی چیئرمین سامنے آئی جس نے دھنک کے رنگوں میں مزید اضافہ کیا ایک طویل عرصہ تک سرپرست پارٹی کی زمہ داریاں ادا کرنے والے راشد محمود غوری آج پھر اسی قافلے کی سرپرستی کرتے نظر آئے بلاشبہ پاکستان مسلم لیگ ن جرمنی کا جو مرکزی ڈھانچہ سامنے آیا ہے وہ وقت کو پہچانتے ہوئے اگر نئے انداز سے آگے بڑھے تو پوری جرمنی کی سیاسی تاریخ میں انقلاب برپا کر سکتا ہے جو افراد ورکرز کنونشن میں موجود تھے جن میں مختلف یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان ، ستاروں کو چھونے کا عزم رکھنے والی بڑی تعداد میں موجود خواتین، ڈاکٹرز اور سیاست پر گہری نظر رکھنے والے تجربہ کار بزرگ شامل تھے علامہ عبد اللطیف چشتی الازہری ، حاجی محمد ارشد ، میونخ سے ڈاکٹر اورنگزیب ، نوئس ( ڈوسلڈوف) سے ارشد بٹ ، وسیم بٹ ، حاجی اسماعیل ، عاطف ذیشان جینا ، رانا ارسلان، برگش گلڈ باخ سے مراد باجوہ اور چوہدری عبد الرشید اور پارٹی کا اثاثہ نوجوان حافظ عمران جو تقریب کے سٹیج سیکرٹری بھی تھے کی موجودگی احساس دلا رہی تھی کہ پاکستان کی ڈوبتی معشیت کو سنبھالا دینے ، خارجہ ، داخلہ محازوں کو پھر سے مضبوط بنانے اور پاکستان کو دوبارہ افق کی بلندیوں تک پہنچانے کے میاں نواز شریف اور وزیر اعظم میاں شہباز شریف کے عزم کو پورا کرنے میں پاکستان مسلم لیگ ن جرمنی کی تنظیم صدر رانا لیاقت علی ، چیئرمین حافظ عبد الرحمان اور سرپرست اعلیٰ راشد محمود غوری کی سربراہی میں شانہ بشانہ کھڑی ہے تقریب جو تلاوت اور قومی ترانے کے ساتھ شروع ہوئی اس میں تینوں قائدین نے تقاریر کے ذریعے پاکستان کے سیاسی حالات ، اور پارٹی گائیڈ لائنز پر مفصل روشنی ڈالی انہوں نے کارکنوں کو بہت سی جلد ملنے والی خوشخبریوں سے بھی آگاہ کیا ملک کو محض چار سالوں میں برباد کرنے والی سابقہ حکومت کی اصلیت کو اجاگر کرنے کے علاؤہ کارکنان کے سوالات کے خندہ پیشانی سے جوابات دئے تقریب کے آخری حصہ میں پر تکلف کھانا مہمانوں کی خدمت میں پیش کیا گیا ، کیک کاٹنے کی منفرد روایت ڈالی گئی جس میں ہر چھوٹے بڑے نے حصہ لیا ، دھنک کے رنگوں میں مزید نکھار اس وقت پیدا ہوا جب خوش مزاج ڈاکٹر اورنگزیب اور نوجوان طلباء نے مسلم لیگ ن کے روائتی ترانے پر خوبصورت پختون رقص پیش کیا ، لبوں پر مسکراہٹیں بکھیرتی اس خوبصورت تقریب کا اختتام ملکی سلامتی کی دعا پر ہوا جو چئیرمین پارٹی حافظ عبد الرحمان نے کرائی ۔