ایک شخصیت ایک تعارف
خصوصی انٹرویو/اعجاز احمد طاہر اعوان
تصاویر/ولید اعجاز اعوان
مسلسل لگن ،محنت، جستجو اور شب و روز کی کوشسوں سے انسان کے اندر ترقی کی صلاحیتیں بڑی تیزی سے ابھرتی ہیں۔ جس سے منزل کا حصول آسان ہوجاتا ہے۔ ایک دن یہی صلاحیتیں اپنا لوہا منوا لیتی ہیں ۔آج “”PNP”” کی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور لاتعداد خوبیوں سے مزین “”ایک شخصیت ایک تعارف”” کے حوالے سے آپکی ملاقات فن مصوری و خطاطی کے آرٹسٹ اور “”GLIDER PLANE”” ایجاد کرنے والے ریاض میں مقیم حمزہ ظفر اقبال سے کرواتے ہیں، جس نے صرف 12 سال کی کم عمری میں یہ فن اور اس میں کامیابی حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا، اپنی والدہ محترمہ سعدیہ ظفر کے فن خطاطی سے متاثر ہو کر اس فن کو سیکھنے اور اپنے شوق کو پروان چڑھا نے کی طرف بھرپور توجہ دی، آئیے سب سے پہلے حمزہ ظفر اقبال کا مختصر تعارف کرواتے ہیں
حمزہ ظفر اقبال دسمبر 2007 شہر قائد کراچی میں پیدا ہوا، اور آج کل “”پاکستان انٹرنیشنل اسکول انگلش سیکشن ریاض””PISES”” ام الحمام میں او لیول کی اعلی تعلیمی سے زیور سے آراستہ ہو رہے ہیں۔ اور تمام نتائج میں “”*A”” کے امتیازی نمبروں سے کامیابی حاصل کی ہے۔ اپنے اسکول کے ہونہار اور ذہین طلباء میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ یہ اپنے والدین کے ہونہار، ذہین اور اعلی صلاحیتوں سے مزین بچے ہیں۔ اپنی تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ دین و دنیا کی طرف بھی گہرا لگا و رکھتے ہیں اور اسلامی و مذہبی تعلیم کو سیکھنے کی طرف بھی بھرپور توجہ دیتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ باقاعدگی کے ساتھ نماز پنجگانہ کی ادائیگی بھی کرتے ہیں۔ حمزہ ظفر اقبال اسکول۔میں اے لیول کے مضامین اور خصوصی طور پر سائنس میں اعلی۔پوزیشن حاصل کی، ان کا شمار اسکول کے ذہین ترین بچوں اور محنتی بچوں میں ہوتا ہے۔ فن خطاطی اور مصوری کو سیکھنے کا شوق اسے ورثے میں ملا ہے اپنی والدہ اور معروف فن خطاطی اور مصوری سعدیہ ظفر کے فن آرٹ سے متاثر ہو کر حمزہ ظفر اقبال کو بھی سیکھنے کا شوق اور لگن کا سلسلہ شروع ہوا۔ اور یو ٹیوب پر بھی دنیا بھر کے آرٹسٹوں کی پینٹنگ کو دیکھ کر اس جانب راغب ہوئے۔ اب تک اپنے شوق کی تکمیل و ترقی کے لئے گرافک پینٹنگ۔ گرافک آرٹ کی طرف زیادہ لگا و ہے۔
حمزہ ظفر اقبال جب آٹھ سال کا کم عمر تھا تو اسے کاغذ کے جہاز بنا کر انہیں اڑانے کا بہت شوق تھا وقت اور عمر کے ساتھ ساتھ یہ شوق آگے بڑھتا ہی چلا گیا۔ اور اپنی پہلی کامیابی “”GLIDER PLANE”” کا جہاز بنا کر حاصل کی۔ اس کامیابی کے پیچھے اس کے والد گرامی ظفر اقبال اور والدہ سعدیہ ظفر کی رہنمائی اور تعاون نے ہمیشہ کامیابیوں میں اس کا ساتھ دیا۔ اور آج تک ہوا میں اڑنے والے کئی ریموٹ کنٹرولڈ جہاز تیار کر چکے ہیں۔ حمزہ ظفر اقبال نے اپنے شوق کو بتدریج ترقی دیکر یہ مقام حاصل کیا ہے سب سے پہلے حمزہ ظفر اقبال نے کمپیوٹر کی مدد سے “”GLIDER PLANE”” ڈھائی فٹ لمبا ریموٹ کنٹرولڈجہاز تیار کیا۔ اس کامیابی پر اس کے والدین نے انتہائی مسرت اور خوشی کا اظہار کیا اور اس کے اس شوق کو مزید ترقی دینے کے لئیے ہر ممکن اور مکمل تعاون کی یقین دھانی بھی کروا دی۔ اب تک اپنی فنی صلاحیتوں کے استعمال سے 8 تا 10 ریموٹ کنٹرولڈ جہاز بنا چکا ہے ۔ اس کی کامیابی کا تجربہ بھی کر چکا ہے۔ اسی سال حمزہ ظفر اقبال نے اس فن کو سیکھنے کے لئے
IOT USING RASPBERRY PI””
کا خصوصی کورس بھی کیا اور اس کا باقاعدہ طور پر کورس مکمل کرنے پر اعزازی سرٹیفکیٹ کا اعزاز بھی حاصل کیا۔
حمزہ ظفر اقبال کی والدہ سعدیہ ظفر نے اپنے صاحبزادے حمزہ ظفر اقبال کے لئے “”PNP”” کی پوری صحافتی ٹیم اور بیوروچیف اعجاز احمد طاہر اعوان اور ولید اعجاز اعوان کے تعاون اور کوششوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔ اور “”ایک شخصیت ایک تعارف”” کو شامل اشاعت کرنے کا بھی دل کی اتھاء گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا اور ادارہ “”PNP”” کی کامیابی اور کامرانی کے لئے خصوصی دعا بھی کی۔