پیبورپ لٹریری فیسٹا 2021 586

پیبورپ لٹریری فیسٹا 2021

رپورٹ : ( جویریہ اسد نمائندہ خصوصی الخبر ،تازہ اخبار ،پاک نیوز پوائنٹ)

ادب کے فرغ میں مختلف ادبی تنظیمیں کسی نہ کسی طرح سے اپنا حصہ ڈالے جارہی ہیں اور ادب کے دامن کو وسیع کرنے میں اپنا کردار ادا کرتی رہتی ہیں۔ سماجی رابطے کے ویب سائٹ فیس بک پر بھی دو درجن سے زائد ادبی تنظیمیں ہیں جن میں “پاکستان، آرٹسٹس بلاگرز، رائٹرز، ریڈرز اینڈ پوئیٹس (PABWRP)” علم و ادب کے وسیع آسمان پر تیزی سے ابھرنے والا ایک ایسا گروپ ہے جو محترمہ نازیہ کامران کاشف کی سربراہی اور جناب کامران کاشف کے بھرپور تعاون سے دن دوگنی رات چوگنی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر بننے والا یہ گروپ تیئیس ہزار سے زائد اراکین پر مشتمل ہے۔
پیبورپ 2018 سے2021 کے درمیان شاندار فیسٹاز، اوپن مائیک شوز اور متعدد کتب کی تقریب رونمائی کروانے میں پیش پیش رہا۔ حال ہی میں دسمبر کی 25 تاریخ کو کراچی کے ایک پرتعیش ہوٹل میں چوتھے لٹریری فیسٹا کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک بھر سے نئے لکھنے والوں نے بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ شرکت کر کے اسے ایک کامیاب تقریب ثابت کردیا۔
تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا اور نعتِ رسول مقبول صلی اللّٰه علہ وسلم کے بعد باقاعدہ آغاز کیا گیا۔
یہاں یہ بات واضح کردینا بھی ضروری ہے کہ پیبورپ اپنے اندر مختلف شعبہ جات کو سموئے ہوئے ہے جن میں اردو نثرنگاری و شاعری، انگریزی نثر نگاری و شاعری، مصوری، موسیقی، صوت بندی/صدا کاری اور فیبل میکنگ سر فہرست ہیں۔ انہیں شعبوں میں سے ایک باقاعدہ اور منظم انداز میں شرکاء کا چناؤ کیا گیا اور انہیں فیسٹا کے پلیٹ فارم پر اپنا ہنر دکھانے کا موقع دیا گیا۔
تقریب کا باقاعدہ آغاز انگریزی نثر نگاری (Prose English) کے شرکاء سے کیا گیا اور پھر اردو نثر نگاری (Prose Urdu)، اردو شاعری (Poetry Urdu) اور گانوں (Singing)، آرٹ جرنل اور فوٹوگرافی میں حصہ لینے والے شرکاء نے بالترتیب اپنی اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کیا۔
ادب، فنونِ لطیفہ، میڈیا اور بزنس کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مہمانانِ گرامی جناب سیفی حسن ، اسد ممتاز ، علی معین، خرم خان، عنبرین حسیب عنبر، دلاور علی آزر ، رحمت خان، عدیل افضل، محمد سعد چودھری، ورہ مصور، محمد علی سمیجو، عمر افتخار اور راشد علی مرکھیانی نے تقریب میں شرکت کر کے اور ججز کے فرائض انجام دے کر اس محفل کو چار چاند لگا دئیے۔
تقریب کے اختتام پر اول، دوم اور سوم آنے والے شرکاء کو اعزازی شیلڈ اور سرٹیفیکیٹس سے نوازا گیا۔ انعامات جیتنے والوں کی فہرست:
اردو نثر نگاری:
اول: جیا اسلم
دوم: نمرہ جمیل
سوم: عنیزہ فضل
اردو شاعری:
اول: محمد زین العابدین
دوم: عزیر قائمی
سوم: اقرا ظفر خان
انگریزی نثرنگاری/شاعری:
اول: اسماء حمزہ
دوم: زینب محمد
سوم: سارہ علی
فوٹوگرافی:
اول: فرخ سلیم
دوم: کومل شہاب
سوم: سیدہ بتول زہرہ رضوی
آرٹ جرنل:
اول: کرن کھتری
دوم: نمرہ عبدالستار
سوم: عظمیٰ محمد اشفاق
موسیقی/گانے:
اول: سحرش بلوچ پتافی
دوم: عثمان عمر
سوم: ماہین جیا
وائس آف پیبورپ:
اول: رابعہ ملک شعیب
دوم: نیلم صدیقی
سوم: زویا امیر
ان چار سالوں میں پیبورپ نے جس تیزی سے کامیابی کی سیڑھیاں عبور کی ہیں اسے دیکھ کر یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ یہ گروپ ان سب لوگوں کے لیے واحد امید اور سہارا ثابت ہو رہا ہے جو نئے نئے لکھنے کی جانب راغب ہوئے ہیں یا ایسے شوقین افراد جو خوداعتمادی کی کمی کی وجہ سے پہلے لکھنے اور اس کا اشتراک کرنے سے کتراتے تھے آج وہ اس پلیٹ فارم پر ملنے والی حوصلہ افزائی کی وجہ سے خود کو صاحب کتاب کہلانے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔
اللہ تبارک و تعالیٰ سے دعا ہے کہ پیبورپ یوں ہی بڑھتا، پھلتا، پھولتا اور کامیابی کی منازل طے کرتا رہے آمین ثم آمین۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں