سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار 84

پاکستان تحریک انصاف مخصوص نشستوں کی اہل قرار

رپورٹ (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

پاکستان تحریک انصاف مخصوص نشستوں کی اہل قرار

جن 39 امیدواروں کی وابستگی پی ٹی آئی سے دکھائی گئی وہ پی ٹی آئی کے ہی کامیاب امیدوار ہیں ، سپریم کورٹ

باقی 41 امیدوار بھی 14 دن میں سرٹیفکیٹ دے سکتےہیں کہ وہ اسی جماعت کے امیدوار تھے، سپریم کورٹ

پی ٹی آئی 15 روز میں اپنے مخصوص افراد کے نام کی فہرست فراہم کرے،سپریم کورٹ

سپریم کورٹ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

14مارچ کو پشاور ہائی کورٹ کے 5 رکنی لارجر بنچ نے متفقہ طور پر سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔

نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 13 رکنی فل نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دے دیا، فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سے لکھا گیا ہے۔

جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس نعیم اختر افغان فل کورٹ کا حصہ ہیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے بتایا کہ فیصلہ 8/5 کی تناسب سے ہے۔

دوسری جانب امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے سپریم کورٹ کے باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی، اس کے علاوہ عدالت عظمٰی کے باہر قیدیوں والی وین بھی پہنچادی گئی ہے۔

یاد رہے کہ 9 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں