پاکستان پیپلزپارٹی برلن نے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو شہید کی 17 ویں برسی برلن میں عقیدت واحترام سے منائی 69

پاکستان پیپلزپارٹی برلن نے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو شہید کی 17 ویں برسی برلن میں عقیدت واحترام سے منائی

برلن مطیع اللہ ۔پی این پی نیوز ایچ ڈی

برسی و دعائیہ تقریب کے موقع پر کارکنان نے تجدید عہد وفا کرتے ھوئے بینظیر بھٹو شہید کی مشن کو جاری رکھنے کے لیے عہد کیا

شدید سردی و منفی سینٹی گریڈ کی وجہ سے مخصوص حاضری میں برسی کی تقریب منعقد کرایا گیا

برلن کےضلع ویڈنگ کے معروف ریسٹورنٹ خان بابا میں منعقدہ 17 ویں برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ھوئے پیپلزپارٹی برلن کے صدر منظور اعوان نے محترمہ بینظیر بھٹو کو17 ویں برسی پر زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو تاریخ ساز مدبر و بھادر رہنما تھیں، وہ چاروں صوبوں سمیت کشمیر گلگت بلتستان کی ترجمان تھی ۔ان کا شہادت درحقیقت خوشحال، ترقی پسند اور جمہوری پاکستان کے خواب پر شب خون مارنا تھا شہید بی بی کی برسی مساوات پر مبنی جمہوری پاکستان کے دشمنوں کے لیے ایک پیغام ہے۔پاکستان پیپلزپارٹی برلن کے نائب صدر عابد حسین بلوچ نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو جرأت مند‘ بے خوف اور نڈر سیاسی رہنما تھیں۔ ملک و قوم اور جمہوریت کی خاطر بڑی سے بڑی قربانی دینے کو تیار رہتی تھیں۔ انہوں نے اپنی جان دیکر امر ھوگئی۔انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو کا نظریہ اور شہید بی بی کا فلسفہ ہی روشن پاکستان کی جانب واحد راستہ، اب آسمان گرے یا زمین پھٹے، ہم اپنی جدوجہد سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
پاکستان پیپلزپارٹی سابق انفارمیشن سیکرٹری اور جرمن پاکستان پریس کلب جے چئیرمین ظہور احمد نے کہاکہ بینظیربھٹو نے اپنے والد مرحوم کی طرح پاکستان کوخوشحال‘پرامن‘ مستحکم اور ناقابل تسخیر مملکت بنانے کا جو خواب دیکھا تھا‘ وہ ادھورا رہ گیا۔ مرحومہ کا تعلق ایک وڈیرے خاندان سے تھا۔ ساری تعلیم باہر ہوئی‘ اسکے باوجود وہ حد درجہ غریب پرور اور مشرقی اور اسلامی روایات کی سختی سے پابند تھیں۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو ملکی دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے معاملے پر کبھی ایک پل کے لیے بھی مصلحت کا شکار نہیں ہوئی انہوں نے ایٹمی پروگرام جاری رکھا، ملک کو میزائل ٹیکنالوجی کا تحفہ دیا۔پیپلز پارٹی برلن کے جنرل سیکریٹری میاں اکمل لیطف نے کہاکہ بےنظیر بھٹو شہید کے یوم شہادت کے موقع پر انھیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کی تجدید کرتے ہیں کہ پاکستان کے آئین، جمہوریت اور انسانی آزادی کے لیے ان کے فلسفہ پر عمل کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھٹو کا ورثہ ایسی جاندار قوت ہے کہ وہ جسمانی طورپر منظرعام سے ہٹا دیئے جاتے رہے ‘لیکن پھر بھی انہیں غریب عوام کی خدمت کے مشن سے نہیں ہٹایا جا سکا۔ بھٹو مرحوم کو پھانسی ہوئی تو بینظیر نے علم اٹھا لیا۔ بینظیر کو راستے سے ہٹایا گیا تو اسے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے تھام لیا۔ آج قومی سیاست میں بلاول بھٹو ہی بھٹو لیگیسی کے حقیقی امین اور پیپلزپارٹی کے تن مردہ میں نئی جان ڈالتے نظر آتے ہیں اور کوئی بعید نہیں کہ وہ اسلاف سے بھی آگے نکل جائیں بینظیر بھٹو شہید کی 17 برسی کی سادہ تقریب میں پاکستان پیپلزپارٹی برلن کےتنظمیں کارکنان نے سابق صدر ملک ایوب اعوان، یوتھ ونگ کے علی جعفری. سردار محمد جہانگیر، انفارمیشن سیکرٹری عارف سلیمی اور ضیاءالدین نے شرکت کی۔ تقریب میں بینظیربھٹو شہید 17 ویں برسی کی مناسبت سے دعا کرائی گئی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں