سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)
ملک 25 کروڑ عوام کا، فیصلے آئی ایم ایف کرتا ہے، حالات یہ ہیں کہ آئندہ حکومت کے لیے بھی ٹیکسز اور مہنگائی کا روڑمیپ تیار کرلیا گیا۔ نگران حکومت سابقہ حکومتوں اور آئی ایم ایف کی پالیسیوں کو لے کر چل رہی ہے، ان کے پاس اختیار نہیں تو بجلی، گیس، پٹرول کی قیمتیں بڑھا کر عوام کو کیوں لوٹا جارہا ہے؟ جماعت اسلامی عوامی حقوق کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے خوشاب میں مقامی میڈیا کے نمائندوں اور جماعت اسلامی کے رکن اور علاقے کی اہم سماجی شخصیت خالق داد بھٹی کی نماز جنازہ کے موقع پر عوام کی بڑی تعداد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے مرحوم کی درجات کی بلندی کے لیے دعا اور اہل خانہ سے تعزیت کی۔
سراج الحق نے اس موقع پر نیدرلینڈ میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسلامی دنیا کے حکمرانوں اور او آئی سی سے ایک بار پھر پرزور مطالبہ کیا کہ امت کے جذبات کی موثرترجمانی کی جائے اور مل کر اسلاموفوبیا کا مقابلہ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل ایک ناجائزریاست ہے، اسلامی ممالک کی جانب سے اسے تسلیم کرنے سے تحریک آزادی فلسطین بری طرح متاثر ہوگی، اسلام آباد کی جانب سے اسرائیل کوتسلیم کرنے کی کسی بھی حرکت کوپاکستانی قوم سختی سے دفن کردے گی۔
امیر جماعت نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں کمی کا ریلیف عوام کو ملنا چاہیے، بجلی کا ٹیرف، پٹرول، ڈیزل کی قیمتیں کم کی جائیں۔ انہوں نے کہا پی پی اور ن لیگ کے سابقہ ادوار میں آئی پی پیز سے ڈالروں میں معاہدے کیے گئے، ملک کی ضرورت 28ہزار میگاواٹ، پیداواری صلاحیت 40ہزار میگاواٹ ہے، اضافی 12ہزار میگاواٹ کی ادائیگی بھی پرائیویٹ کمپنیوں کو کی جاتی ہے، اب تک عوام کی جیبوں سے88کمپنیوں کو ادائیگیوں کے لیے ساڑھے آٹھ ٹریلین روپے نکالے جاچکے، ایسا ظلم تو ایسٹ انڈیا کمپنی نے بھی نہیں کیا تھا،ملک میں فی یونٹ قیمت جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ہے، صارفین بجلی کی اصل قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں،12 سو ارب کی چوری، لائن لاسز اور مفت خوری کا بوجھ غریبوں پر کیوں ڈالا جاتا ہے، بلوں میں 48فیصد ٹیکسز شامل ہیں، ہم اس ظلم و ناانصافی کو مسترد کرتے ہیں، لوگوں سے بجلی کی اصل قیمت وصول کی جائے۔ جماعت اسلامی نے مہنگائی کے خلاف پشاور، لاہور اور کوئٹہ میں گورنرہاؤسز کے سامنے دھرنے دیے، اب کراچی گورنرہاؤس کے سامنے احتجاج ہوگا، میدان میں صرف جماعت اسلامی کھڑی ہے۔ قوم ملک کو کلین، گرین، خوشحال اور پرامن دیکھنا چاہتی ہے تو ایک ہی صورت ہے کہ جماعت اسلامی پر اعتماد کیا جائے۔
سراج الحق نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے جنوری میں انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا گیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ قومی انتخابات کی واضح اور ایک تاریخ دی جائے تاکہ قوم کا ابہام دور ہو۔ الیکشن کمیشن 90دن میں انتخابات کروانے میں ناکام ہو گیا جو کہ آئین کا تقاضا تھا۔ انہوں نے کہا شفاف انتخابات الیکشن کمیشن کا امتحان ہے، اگر ماضی کی طرح جھرلوالیکشن ہوا اور 50ارب اس پر لگادیے گئے تو یہ ایک بے سود مشق ہوگی، جسے کوئی قبول نہیں کرے گا، اس سے عدم استحکام میں کمی آنے کی بجائے اضافہ ہوگا۔ آئین و قانون پر عملدرآمد سے ہی ملک آگے بڑھ سکتا ہے، جماعت اسلامی آئین اور جمہوریت کی بالادستی کے قیام کے لیے کوششیں کررہی ہے۔