پاکستان 2023 کے دوران عالمی بینک سے سب سے زیادہ قرض لینے والا ملک بن گیا 136

پاکستان 2023 کے دوران عالمی بینک سے سب سے زیادہ قرض لینے والا ملک بن گیا

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

پاکستان 2023 کے دوران سب سے زیادہ قرض لینے والا ملک بن گیا، پاکستان نے رواں سال کے دوران عالمی بینک سے سب سے زیادہ قرضہ لیا، پاکستان کو بجٹ سپورٹ اور سیلاب متاثرین کی مدد کی مد میں اربوں ڈالرز فراہم کیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق عالمی بینک کی جانب سے ادارے سے رواں سال قرض حاصل کرنے والے ممالک کی تفصیلات جاری کی گئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے دوران پاکستان عالمی بینک سے قرض لینے والا سب سے بڑا ملک بن گیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں پاکستان نے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن پروگرام کے تحت 2 ارب 30 کروڑ ڈالرز کا قرض لیا جبکہ آئی ڈی اے سے سیلاب متاثرین کو ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق سیلاب متاثرین کو مکانات کی تعمیر اور فصلوں کے لیے امداد دی گئی، سیلاب متاثرین کو تعلیم و صحت کے شعبوں کے لیے بھی امداد ملی ہے، آئی ڈی اے کے ذریعے پاکستان کو بجٹ سپورٹ کے لیے ایک ارب ڈالرز فراہم کیے گئے.
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے 20 کروڑ ڈالر کا پروگرام شروع کیا گیا۔ دوسری جانب وزارت اقتصادی امور نے رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں بیرونی قرضوں اور فنڈنگ پر رپورٹ جاری کر دی۔رپورٹ کے مطابق حکومت نے رواں سال بجٹ میں 17 ارب 38 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی بیرونی فنڈگ کا تخمینہ لگا رکھا ہے اور رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں پاکستان کو 5 ارب 31 کروڑ ڈالر ملے جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں 43 کروڑ 90 لاکھ ڈالر فنڈنگ ملی تھی۔
وزارت اقتصادی امور کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگست میں 31 کروڑ 60 لاکھ اور جولائی میں 2 ارب 89کروڑ ڈالر کی فنڈنگ ملی، یہ فنڈنگ آئی ایم ایف سے ملنے والے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کے علاوہ ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کو سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر ملے، رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں سعودی عرب سے سیف ڈپازٹ کی مد میں 2 ارب روپے ملے جبکہ 20 کروڑ ڈالر کا تیل ادھار ملا جبکہ رواں مالی سال کے دوران یو اے ای سے 12 ملین ڈالر سیف ڈپازٹ کے طور پر ملے۔
چین کی ایرو ٹیکنالوجی کارپوریشن سے پی اے ایف کو 50 کروڑ 60 لاکھ ڈالر فنڈنگ ہوئی، باہمی قرض کے طور پر 22 کروڑ 10 لاکھ ڈالر ملے، کثیرالجہتی ایجنسیوں سے 33 کروڑ 60 لاکھ اور نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے 14 کروڑ 10 لاکھ ڈالر ملے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال عالمی بینک سے 17 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا قرض ملا جبکہ اسلامی ترقیاتی بینک سے 87 کروڑ اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے 39 کروڑ ڈالر قرض ملا۔
اس کے علاوہ پاکستان کو اے آئی بی سے 16 ملین اور بین الااقومی فنڈ برائے زراعت سے 6 ملین ڈالر قرض ملا۔وزارت اقتصادی امور کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں 2 ارب 45 کروڑ سے زیادہ بجٹ سپورٹ کے طور پر ملے جبکہ 760ملین ڈالر پراجیکٹ قرض کے طور پر ملے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال پہلے 2 ماہ میں کمرشل بینکوں کی طرف سے کوئی قرض نہیں مل سکا تاہم رواں بجٹ میں کمرشل بینکوں سے ساڑھے 4 ارب 50 کروڑ ڈالر قرض کا تخمینہ ہے۔رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ بین الاقومی مارکیٹ میں بانڈز جاری نہ کیے جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں