""ایک شخصیت ایک تعارف"" آفرین فاروقی شعبہء نرسنگ، خدمت انسانیت کا عظیم رشتہ 233

آفرین فاروقی شعبہء نرسنگ، خدمت انسانیت کا عظیم رشتہ

خصوصی انٹرویو/اعجاز احمد طاہر اعوان (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)
“”ایک شخصیت ایک تعارف””
آفرین فاروقی شعبہء نرسنگ، خدمت انسانیت کا عظیم رشتہ

اس وقت دنیا بھر میں ہر سال “NURSING DAY” منایا جاتا ہے، اور اس دن کو خصوصی طور پر منانے اور نرسنگ کے شعبہ کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے 12 مئی کو اس دن کو منانے کے لئے مختلف تقریبات کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے، اس دن کی اہمیت کو باقائدہ طور منانے کا آغاز 1965 کے وسط میں کیا گیا، اس دن کی مناسبت سے اسکو “آئی سی این” ICN سے بھی منصوب کیا گیا ہے، اس دن کو منانے کا سلسلہ “LORENCE NIGHTINGALE نے کیا، اب یہ ادارہ
“INT’L COUNCIL NURSES”
سے بھی منسلک ہو چکا ہے، “نرسنگ ڈے” کے دن تمام ہاسپٹل میں “NURSING DAY KIT” بھی تقسیم کی جاتی ہے

آج ہم شعبہ نرسنگ سے سالہا سال سے اور گرانقدر خدمات اور خدمت انسانیت کے عظیم رشتہ سے منسلک آفرین فاروقی سے کرواتے ہیں، جو ایک سماجی شخصیت کی بھی فلاحی ادارہ “بسیرا ویلفئیرٹرسٹ” کے ساتھ بھی منسلک ہیں، یہ ادارہ غیر سیاسی سماجی ادارہ ہے جو کسی بھی قسم کی ذاتی منفعت سے بالا تر ہو کر بلا امتیاز مذہب، رنگ و نسل صرف اور صرف انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے مصروف عمل ہے، جس کا بنیادی مقصد معاشرے کو اجتماعی ترقی دینے کے ساتھ ساتھ پسماندہ اور غربت کی دلدل میں پھنسے ہوئے مفلوک الحال کو اجتماعی ترقی دینے کے لئے ان کے لئے کام کرنا ہے

“ایک شخصیت ایک تعارف ” میں آپکی ملاقات آج آفرین فاروقی سے کرواتے ہیں، آفرین فاروقی نے گریجویشن سال 1975 میں “گوگل درس ڈگری کالج مراد آباد اعلی اور امتیازی نمبروں سے پاس کیا، نرسنگ مراد آباد میڈیکل اینڈ نرسنگ کالج سے 1977 میں، رشتہ ازدواج سے 1978 میں ریحان احمد فاروقی سے منسلک ہو گئیں، اس کے علاوہ دیگر مہران ہسپتال سندھ، دہلی مرکنٹائل ہسپتال حیدر آباد، میمونہ میموریل ہسپتال، سٹی ہسپتال طارق روڈ، بیت السکون کینسر ہسپتال می اپنی گرانقدر خدمات سر انجام دیں

“بسیرا ویلفئیر ٹرسٹ کا بنیادی مقصد “اولڈ ایج شلٹر کا قیام بھی ہمارے مستقبل کے ارادوں میں شامل ہے، تاکہ ایسے دکھی لاچار اور معاشرے کے ستائے ہوئے افراد کو بھی جینے کا حق مل سکے ایسی اولاد کے لئے بھی لمحہء فکریہ ہے کہ جن کی اولاد اپنے زندہ والدین کو گھر کی دہلیز سے باہر دوسروں کے رحم و کرم اور سہارے پر چھوڑ دیتے ہیں،

آفرین فاروقی نے کہا کہاولاد کا یہ بنیادی فرض ہے کہ اپنے والدین کا دل سے احترام کریں وہ ہماری زندگی کا ق یمیتی آثاثہ ہیں، انہوں نے ہماری کامیاب زندگی کے لئے اپنا سب ہم پر نچھاور کر دیا،

آفرین فاروقی کی اولاد میں سب اپنی اپنی عملی زندگی میں کامیاب اور خوشگوار زندگی گزار رہے ہیں، جو دونوں خوش قسمت والدین کی زندگی کا انمول خواب اور سپنا تھا جو اللہ کی ذات اقدس نے پورا کیا،

آفرین فاروقی نے کہا کہ آج تک میں نے اپنی جس خواہش کی تمنا اور آرزو کی اللہ کی ذات اقدس نے مجھے وہ سب کچھ فراہم کیا، معاشرے کے دکھی افراد کی خدمت کرنا ہی میری زندگی کا نصب العین ہے، میں کسی بھی مصیبت زدہ افراد کی تکلیف میں نہی دیکھ سکتی اور پہلی ہی فرصت میں انکی ہر ممکن مشکل اور پریشانی کو دور کرنے کی اولین کوشش کرتی ہوں، یہ سب کچھ مجھے میرے والدین کی طرف دے ورثہ می ملا ہے، میں اپنے محسن اور شریک حیات کے ساتھ بہت ہی کامیاب اور خوشگوار زندگی گزار رہی ہوں گھر کے تما بنیادی اور پیچیدہ مسائل باہمی رضامندی اور اتفاق کے دائرہ کار میں رہ کر کرتے ہیں،

آفرین فاروقی نے کہا کہ میں زندگی میں کبھی بھی مایوس نہی ہوئی، اللہ کی ذات میری بہتری اور مشکل راستے کھول دیتی ہے،

آفرین فاروقی نے کہا کہ بڑھاپے میں سب سے بڑا مسلہ “تنہائی” کا ہوتا ہے، اور اس تیز رفتار دور میں نئی نسل کے پاس اتنا وقت نہی ہوتا ہے کہ وہ اپنے بزرگوں کو مناسب وقت دے سکیں اور انکی باتوں کو سن کر انکی دلجوئی کر سکیں، اس وقت تنہائی انتہائی عروج پر پنہچ جاتی ہے، اگر کسی کا ہمسفر س ک ساتھ چھوڑ جائے ان حالات میں عام انسان ذہنی آنتشار کا شکار ہو جاتا ہے،

آفرین فاروقی نے کہا کہ آج کے دور میں ہمدردی اور خدمت کا جذبہ یوں تو ہر انسان کے اندر ہوتا ہے، مگر آج کے دور میں یہ جذبہ آٹے میں نمک کے برابر رہ گیا ہے، ہم عملہ طور پر حقیقت سے کوسوں دور چلے گئے ہیں جس سے ہمارے اندر کا انشا تیزی کے ساتھ اپنا دم اور وجود توڑتا جا رہا ہے، اس جذبے کو آج پھر اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے،

آفرین فاروقی نے کہا کہ انسانیت کی خدمت کے جذبہ سے سرشار افراد کی آج پھر ضرورت محسوس ہونے لگی ہوم، آئیے آج یہ پختہ عزم کریں کہ ہم اندر کے احساس اور جزبے کو کبھی مرنے نہی دیں گئے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں