نمیرہ محسن 92

آج یوم مزدور پر اس دنیا کے واحد ایسے مزدور کے نام جسے اس جہاں میں سکوں نہیں۔

آج یوم مزدور پر اس دنیا کے واحد ایسے مزدور کے نام جسے اس جہاں میں سکوں نہیں۔

ہمالہ کی برف
کنوپیوں سے پھوٹا
گنگناتا
پاک ،ان چھوا
چشمہ
بل کھاتی
طلسماتی
وادیوں کی گود میں
اترتا
کھلکھلاتا
آبشار
جھیلوں میں سمٹتا
جیون دان
دریاوں کے
میلوں دور کناروں کو ملاتا
میٹھا پانی
ندی بن کے مچلتا
کھیتوں کی رگوں کو
سیراب کرتا
پھولوں کے بدن
خوشبودار کرتا
کیسر کا غازہ
مٹی کے گھڑوں میں
سوندھا امرت
مہندی کے رنگوں کو
ہتھیلی پر رچاتا
زندگی سر پر اٹھائے
گھروندے بنائے
یہ مزدور
میری تیری شریانوں میں
زندگی کا مظہر
عورت
پھر بھی عبرت!!!!!!
نمیرہ محسن مئی 2024

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں