سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)
آفیشل سیکرٹ ایکٹ (ترمیمی) بل کے مطابق، اگر کوئی شخص جان بوجھ کر امن عامہ کا مسئلہ پیدا کرتا ہے یا ریاست کے خلاف کام کرتا ہے تو وہ جرم کا مرتکب ہوگا۔
اس کے علاوہ اگر کوئی شخص کسی ممنوعہ جگہ پر حملہ کرتا ہے یا اسے نقصان پہنچاتا ہے اور اس کا مقصد بالواسطہ یا بلاواسطہ دشمن کو فائدہ پہنچانا ہوتا ہے تو یہ بھی قابل سزا ہے۔
مذکورہ ترمیمی بل کے تحت ملزمان کے خلاف خصوصی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا اور اس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔
آرمی ایکٹ:
آرمی ایکٹ(ترمیمی) میں فوجی اہلکاروں کی ریٹائرمنٹ سے متعلق دفعات ہیں۔ اس قانون کے مطابق کوئی فوجی اہلکار ریٹائرمنٹ، استعفیٰ یا برطرفی کے بعد دو سال تک کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکے گا، جب کہ حساس نوعیت کی ڈیوٹی سے متعلق فرائض انجام دینے والے فوجی اہلکار یا افسران پانچ سال تک سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے جانے والے ریٹائرڈ فوجی افسر کو دو سال تک قید کی سزا دی جائے گی۔ اس کے علاوہ، اگر کوئی حاضر سروس یا ریٹائرڈ فوجی اہلکار ڈیجیٹل یا سوشل میڈیا پر فوج کی تضحیک کرتا ہے تو اسے الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے تحت سزا دی جائے گی۔
مذکورہ قانون کے مطابق کوئی بھی حاضر سروس یا ریٹائرڈ افسر جو فوج کی بدنامی کا باعث بنے گا یا اس کے خلاف نفرت پھیلاے گا اسے آرمی ایکٹ کے تحت دو سال قید اور جرمانے کی سزا دی جائے گی۔