بڑی محبت ہے اس کو خزاں سے 435

اے درد ملو ہم سے

شاعرہ : نمیرہ محسن

اے درد ملو ہم سے
تمہاری ہی سنیں گے
یہ میری دو ہیرا آنکھیں
اندھیروں نے تراشی ہیں
اب یہ سب جان لیتی ہیں
تجھے جو رہا ہم سے
وہ شکوہء نارسائی تھا
اب جو ملو تو جان لینا
اب اکیلے ہیں
سیاہ راتوں کے جگنو
اپنے نینوں میں بھرے ہم
صرف تمہارے ہیں
کٹ گئی مسافت
اب وقت رخصت
اپنے در پر بھکاری ہے
مگر ہم تم سے ملنے
تم کو سننے
سراپا منتظر ہیں
آو مل کر جاتی ساعتوں میں
خوب رو لیں
تجھے سینے سے لگائے
آو کہ دونوں جل مریں ہم
اپنے ہی غم میں
گھڑی کی سوئی رکنے سے پہلے
ماتم کریں ہم
اور یہ پگلی ہوا
ہماری راکھ اٹھائے
قریہ قریہ بانٹ آئے
ہمیں گنگا نہیں بہنا
ہمیں قصہ نہیں رہنا
آو مٹ ہی جائیں
نمیرہ محسن
مارچ 2023

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں