National Party Overseas Riyadh 184

“”نیشنل پارٹی اوورسیز ریاض”” کے زیر اہتمام میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو مرحوم کی تیسری برسی کے موقع پر “”تعزیتی ریفرنس”” کی ایک یادگار تقریب

خصوصی رپورٹ/اعجاز احمد طاہر اعوان تصاویر/ولید اعجاز اعوان

“”نیشنل پارٹی اوورسیز ریاض”” کے زیر اہتمام میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو مرحوم کی تیسری برسی کے موقع پر “”تعزیتی ریفرنس”” کی ایک یادگار تقریب “”ریڈ اونین ریسٹورنٹ “” میں منگل کو بعد نماز عشاء منعقد ہوئی، جس میں میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو کی جمہوریت کی بحالی کے لئے گرانقدر خدمات پر خراج تحسین اور مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے خصوصی نششت میں ریاض کی تمام ادبی سماجی سیاسی اور صحافتی تنظیموں کے اکابرین نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا، اور میرے جمہوریت میر حاصل خان بزنجو کی لازوال جدوجہد کو سرخ سلام پیش کیا گیا،

تقریب کی نظامت حفیظ بلوچ نے سر انجام دیئے جبکہ باقاعدہ “”تعزیتی ریفرنس “” کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا، اس نششت کی صدارت ڈاکٹر مزمل شاہ نے کی اور دیگر مہمانوں گرامی میں قاضی اسحاق میمن، رانا خالد اکرم، احسن عباسی، تھے،

ابتدائی کلمات بیان کرتے ہوئے حفیظ بلوچ نے کہا کہ آج ہم سب میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو کی روح کو ایصال ثواب اور انکی تیسری برسی کے موقع پر ہم سب اکٹھے ہوئے ہیں، ان کا تعلق بابائے بلوچستان اور سیاسی قبیلہ سے تھا، اور 20 سال تک بلوچستان میں جمہوریت کی بحالی اور استحکام کے لئے دن رات عملی جدوجہد کا حصہ رہے، اور سامراج کے خلاف ڈٹ کا مقابلہ کرتے رہے، مگر اپنے اصولوں سے کبھی بھی سودے بازی نہ کی، اور اپنے حق کے لئے اور اصولوں پر ڈٹے رہے، وہ ایک شخصیت ہی نہی تھے بلکہ ایک اپنے مقاصد کے حصول کے لئے اپنی زندگی کے آخری سانس تک مصروف عمل اور جدوجہد کے ساتھ جڑے رہے، اور جمہوریت کی اپنی تحریک کو کامیابی سے ہمکنار کیا،

●● حبیب یونس نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو سچ اور حق کی سیاست کو اپنی زندگی۔کے آخری ایام تک مسمم ارادوں اور پر عزم جدوجہد کے ساتھ پورا کیا، وہ فو بار قومی اسمبلی کے ممبر بھی رہے، ایسے عظیم لیڈر صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں، اور ایسے لیڈروں کی جدوجہد اور قیادت پر ہم سب کو فخر ہے اور ہمیشہ کرتے رہیں گئے، جمہوریت کے لئے انکی گرانقدر خدمات کو ہمیشہ سنہری حروف میں لکھا اور یاد رکھا جائے گا،

●● راجہ آصف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم۔سب اس عظیم شخصیت کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے یکجا ہوئے ہیں، انہوں اپنی شب و روز کی انتھک کوششوں سے جمہوریت کی ترقی اور آبیاری کے لئے لازوال قربانیوں دیں جنہیں کبھی بھی فراموش نہی کیا جا سکتا، وہ ہم سب کے عظیم قائد بھی تھے، اور پوری جرآت کے ساتھ جمہوریت کا دفاع بھی کیا، ان کا نام ہمیشہ تاریخ میں لکھا جائے گا، تاریخ میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو کی جمہوریت کی بحالی کے لئے گرانقدر خدمات پر خراج تحسین پیش کرتی ہے، ان کے فلسفہ جمہوریت کو عوام آج بھی یاد کرتی ہے،

●● رانا عدیل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو نے بلوچستان کی سر زمین مقدس میں جمہوریت کی بحالی کا جو پودا لگایا تھا آج وہ تناور شجر کی مانند اپنا وجود قائم کر چکا ہے،

●● فضل گلزار نے کہا کہ اس وقت پوری قوم مایوسی کے بھنور میں پھنسی ہوئی ہے اور ملک کے اندر آج بھی جمہوریت کے وقار اور سلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہے، جمہوریت کو بچانے اور مستحکم۔کرنے کے لئے اپنے اندر اتحاد اور یکجہتی کو مضبوط کرنا ہو گا، میر جمہوریت میر حاکم خان بزنجو نے غریب عوام کو اپنے حصول حق کے لئے زبان دی،

●● میر امجد نے کہا کہ آئے آج ہم سب مل کر یہ عہد وفا کریں کہ ہم سب میر حاصل خان بزنجو کی زندگی کے ادھورے مشن کو پایہء تکمیل تک پہنچا کر ہی دم لیں گئے اور ان کی زندگی کے روشن اور بامقصد ارادوں کو ہمیشہ یاد اور عمل پیرا بھی رکھا جائے، میر حاصل خان بزنجو ایک بہادر اور نڈر لیڈر تھے اور اپنے حقوق کے حصول کی جنگ آخری دم تک لڑتے رہے، ملک سے جھوٹ کا خاتمہ کر کے ہی ترقی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے، ہم سب کو یکجا ہونے کا وقت آ گیا ہے، اپنے حقوق کو حاصل کرنے کے لئے جنگ کو جاری رکھنا ہو گا،

●● سینئر صحافی ذکاء اللہ۔محسن نے کہا کہ پاکستان کے اندر جمہوریت کی بقاء و سلامتی کے لئے میر حاصل خان بزنجو کی زندگی کے ادھورے مشن کو مکمل کرنا ہو گا، اور ملک کے اندر جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لئے اپنے اپنے سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈالنا ہو گا، آج ملک کے اندر صحافت کو بھی۔کئی شدید خطرات کا سامنا ہے، اور صحافی عدم تحفظ میں تہ کر اپنی صحافتی ذمہ داریوں کو پورا کرنے پر مجبور ہیں، صحافت کا میدان خطرات سے بھرا پڑا ہے، اور شعبہ صحافت شدید مسائل کی بھنور میں ڈوبا ہوا ہے،

●● علی ممتاز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو پوری انسانیت کی بھلائی کا درس تھے ان کی روح کے ایصال ثواب کے لئے اجتماعی طور پر انہوں نے دعائے مغفرت کروائی، ان کی پوری زندگی جدوجہد جمہوریت کو کامیابی سے ہمکنار کرنے پر گزر گئی، انکی اس جدوجہد کو کبھی بھی فراموش نہی کیا جا سکتا،

●● الطاف حسین نے کہا کہ بلوچستان کا صوبہ شدید مسائل سے دوچار رہا اور آج بھی مسائل کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے، انہوں نے پارلیمان کے فلور پر ہمیشہ جمہوریت کی حقیقی بحالی کے لئے کام کیا، اور مشن کے حصول تک بھرپور جدوجہد کے عمل کو جاری رکھا، وہ ایک عظیم اور بے باک لیڈر تھے.●● احسن عباسی نے کہا کہ آج میری جمہوریت میر حاکم۔خان بزنجو کے پیغام۔خاص کو عملی جامعہ پہنانے ہو گا، آج پوری قوم۔کو ان۔کے نظریات پر عمل پیرا ہونے کی بھی اشد ضرورت محسوس ہونے لگی ہے، اور بکھرے ہوئے نظریات کو یکجا کرنے کا بھی وقت آ گیا یے، ملک سے مختلف نظریات رکھنے والی سیاسی جماعتوں کو اپنا قبلہ درست کرنے کا بھی وقت آ گیا ہے، پاکستان کو اگر بچانا ہے تو اپنے درمیان سیاسی اختلافات کو ختم کرنا ہو گا، اور ملکی مسائل کے خاتمہ کے لئے جمہوریت کی مکمل بحالی کو بھی یقینی بنانا ہو گا،

●● رانا خالد اکرم نے کہا مہلک کے اندر سے عدم برداشت کو جڑ سے ختم کرنا ہو گا، اور ہم۔جمہوری کلچر کی طرف آہستہ آہستہ بڑھ رہے ہیں، اور ملک کے اندر سے بھی آمرانہ سوچ کو ختم۔کرنا ہو گا، آئین کی بحالی اور جمہوریت کی بقاء و سلامتی کے لئے آئیں کی بالادستی پر عمل کرنا ہو گا، ملک کو فکری سوچ اور امن و سلامتی اور تحفظ کی طرف لے کر جانا ہو گا،

●● تقریب کے صدر ڈاکٹر مزمل شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پوری قوم آج اس سہارے اور امید پر کھڑی ہے کہ ملک کے موجودہ نظام جمہوریت کو پٹڑی سے اترنے نہ دیا جائے، وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ملک کے اندر جمہوریت کو مظبوط خطوط دے استوار کیا جائے، اور میرے جمہوریت میر حاصل خان بزنجو کی تعلیمات پر عمل کیا جائے اور انکی زندگی کے ادھورے مشن کو پایہء تکمیل پر ہر صورت میں پنہچایا جائے، جمہوریت کی سالمیت کے لئے ہر میدان میں اتحاد اور یگانگت پر عمل کرنا ہو گا، انہوں نے کہا کہ ہم سب کا یہ فرض اولین ہے کہ اس مہمان ملک کے تمام قوانین کا دل سے احترام۔کریں اور ہر غیر قانونی کام کو کرنے سے اجتناب کریں، اس ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے شب مل کر کام کریں، ہمیں سعودی عرب کی لازوال دوستی پر فخر اور ناز ہے سعودی عرب نے ہر مشکل گھڑی میں پاکدتان۔کا عملی طور پو ساتھ دیا ہے اور مسلسل دے بھی رہا ہے خاص طور پو معاشی حالات کو بہتر کرنے کے لئے،

●● تقریب کے مہمان خصوصی اور “”بابائے ریاض”” قاضی اسحاق میمن نے کہا کہ میر جمہوریت میر حاصل بزنجو ایک تحریک کا نام تھے، انکی ساری زندگی عوام۔کی خدمت اور جدوجہد جمہوریت کی بحالی میں گزری اور وہ اپنی جدوجہد میں کبھی بھی تزلزل کا شکار نہ ہوئے اور ہمیشہ اپنی زندگی میں جمہوریت کے تحفظ اور بحالی کا درس دیا،

تقریب کے اختتام پر میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو کی روح کے ایصال ثواب کے لئے اور بلند درجات کے لئے اجتماعی طور پر دعا کی گئی اور تمام مہمانوں کی آمد کا بھی شکریہ ادا کیا اس طرح یہ یادگار تقریب سنہری یادوں کے ساتھ رات 10 بجے اختتام پذیر ہوئی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں