National Assembly unanimously passed a bill to amend 263

قومی اسمبلی میں احتساب بیورو آرڈیننس 1999 میں ترمیم کا بل کثرت رائے سے منظور

سٹاف رپورٹ ( تازہ اخبار، پی این پی نیوز ایچ ڈی)

قومی اسمبلی نے احتساب بیورو آرڈیننس 1999 میں ترمیم کا بل کثرت رائے سے منظو ر کر لیا ہے.
تفصیلات کے مطابق سپیکر راجہ ریاض کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں وزیر قانون نے احتساب بیورو آرڈیننس 1999 میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیاہے.
اس سے قبل قومی اسمبلی میں میں الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا ، الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور اوورسیز سے متعلق سابق حکومت کی ترامیم ختم کر دی گئیں.
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ای وی ایم کا بل بلڈوز کیا تھا ، الیکشن ریفارمز کی آڑ میں سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لئے بغیر ای وی ایم کا کہا گیا ، 2018 کے انتخابات میں کچھ کمی بیشی رہ گئی تھی جسے دور کرنے کی ضرورت ہے۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ ای وی ایم سے الیکشن نہیں ہوسکتا ، اوور سیز پاکستانیوں سے ان کا ووٹ کا حق نہیں لیا جا رہا نہ ہی لیا جائے گا.
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سمند رپار پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں ، ووٹنگ مشین سے متعلق مختلف جماعتوں کو تحفظات ہیں ، گزشتہ حکومت نے ای وی ایم سے متعلق فریقین کو اعتماد میں نہیں لیا، ای وی ایم کے ذریعے ملک بھر میں ایک ہی روز الیکشن کرانا ممکن نہیں.
قومی اسمبلی کے اجلاس میں میں نیب قوانین میں ترمیم کا بل بھی پیش کیا گیا ہے ، قومی احتساب ترمیم دوم بل 2021 ایوان میں وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے پیش کیا.
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نہیں چاہتے تھے کہ اس ایوان میں قانون سازی ہو ، سابق حکومت معاملات آرڈیننس کے ذریعے چلاتی رہی ، ایک آرڈیننس چیئرمین نیب سے متعلق جاری کیا گیا اور پھر اس کی توسیع بھی کی گئی ، مزید ترامیم بھی کی گئیں جن سے سول سرونٹس سے زیادتی کی گئی ، بغیر ثبوت کے سول سرونٹس کو پابند سلاسل کیا گیا، سیاستدانوں کی آواز تبدیل کرنے کیلئے نیب قانون کا سہارا لیا گیا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں