خزاں کا ٹوٹا سنہری پتہ
میری کھڑکی سے ٹکرا کر پھسلا
کیا تم آئی ہو!
میری محبوب!
کہیں یہ سنہری پتنگا
میری مانند
تمہارے روشن چہرے کے نورپر
مر مٹا تو نہیں؟
یا تمہارے گلابی
چاندی سے دمکتے
پیروں پر فدا ہو گیا ہے؟
دیکھو !
پیڑوں پر ہنستےپتوں نے
تمہارے لبوں سے
شفق چرا لی ہے
اور وہ خزاں گزیدہ
سنہری پتہ
کہاں گیا ہے؟
نمیرہ محسن
اکتوبر 2022۔
344