میری آواز
خصوصی کالم /اعجاز احمد طاہر اعوان
اس وقت کراچی کو درپیش سنگین مسائل کے ساتھ کراچی اور سندھ بھر میں جاری تعمیراتی کاموں میں “سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی” SBCA کے اندر بیٹھے ہوئے بدکردار اور رشوت خوری کی سرگرمیوں می ملوث ہیں، جو بلا خوف و خطر کروڑوں روپے ک ا تہے ہی اوت حکومت سندھ کی ملی بھگت سے سالہا سال سے یہ سلسلہ جاری ہے، اور آج تک سندھ ھائیکورٹ کی طرف سے ان چوروں کے خلاف تادیبی کاروائی “نشا عبرت” نہی بنایا جا سکام یوں لگتا ہے کہ جیسے قانون کے آگے عدالتیں بھی بے بس اور اپنے قلم کا ہتھیار چھوڑنے پر مجبور ہو گئی ہے، عوام کو جلد اور بروقت انصاف فراہم ان اداروں کے فرائض میں شامل ہے، آج تک اس دہندگی کے مافیا پر ہاتھ نہی ڈالا جا سکا، آخر بلی کے گلے میں گھنٹی کون باندھے گا؟ کون فرشتہ بن کر میدان عمل میں اترے گا،؟ غیر قانونی تعمیر ہونے والی عمارات می کروڑوں روپے کی ڈھیل کا دھندہ ش و روز کوشاں اور مصروف عمل ہے، نہ ہی اللہ کا خوف اور نہ ہی قا ون کا ڈر اور خوف، ان کے ظلم اور زیادتیوں کے آگے ہر شخص ڈر کر رہ گیا ہے اور رشوت کی بھاری رقوم کو وسیلہ بن گیا ہے، رشوت بروقت نہ دینے کی پاداش می زیر تعمیر عمارت کو مسمار اور گرا دیا جاتا ہے، عدالتوں کی طرف ٹاسک فورس کی روزانہ کی کارکردگی بھی اب تک صفر سے بھی صفر اور بدترین ہی رہی ہے صرف اور صرف زبانی وارننگ؟ آپکو یہی سے جیل بھیج دیں گئے، SBCA ایک کرپٹ ادارہ بن کر رہ گیا ہے، اور لیگل ڈیپارٹمنٹ بھی کرپٹ کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہے، قانون کی حکمرانی کو کو بحال کرے گا…..آخر کون،،،؟
172