شاعرہ : نمیرہ محسن
تیری اتنی بڑی دنیا میں
میرا چھوٹا سا
گھبرایا
اوروں کا ستایا ہوا
دل
سہم سہم کر
چلتا
رک رک کر دھڑکتا
کتنے ہی امتحانوں سے
آزمایا ہوا دل
پسلیوں میں قید
سینے سے چمٹا
حیرت سے سب کو تکتا
مرجھایا ہوا دل
نہ چھیڑو اسے
گر رو دیا تو
آسمان بھی تڑپے گا
جنت سے گرا
میرا
ٹھکرایا ہوا دل
ابن مریم ہو
یا
کلیم آئے
چاہے کوئی لیے
قلب سلیم آئے
اب نہ مسکرائے گا میرا
دکھایا ہوا دل
نمیرہ محسن
اپریل 2023