سٹاف رپورٹ : عالم خان مہمند پی این پی نیوز
مخلوط حکومت بنانے کیلئے مسلم لیگ (ن) کو 169 ارکان کی حمایت درکارہو گی ۔ نئے سیاسی منظر نامے میں مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کے درمیان نئی رابطہ کاری کے کیا نتائج نکلیں گے ؟ اس اہم سوال کا جواب جلد سامنے آئے گا ،دیکھنا ہو گا کہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کو کیا آفر دیتی ہیں.
صدر چیئرمین سینٹ ، سپیکر سمیت برے عہدوں کیلئے جماعتوں میں اتفاق رائے سے فیصلے ہوں گے ، پی پی پی کی اولین ڈیمانڈ ہو گی کہ بلاول بھٹو کو وزیر اعظم بنایا جائے ، ایسی صورت میں مسلم لیگ (ن) کوقصر صدارت کی پیش کش بھی ہو سکتی ہے ،مولانا بھی اس عہدے کے امید وار ہیں ، تاہم ابھی چیئرمین سینیٹ ،سپیکر سمیت کئی بڑے عہدے خالی ہوں گے ،جنہیں اتفاق رائے سے پُر کیا جائے گا۔نئے سیاسی منظر نامے میں آزاد ارکان کی حمایت آخری ترجیح ہو گی،9مئی کے واقعات میں ملوث افراد سے بات نہیں ہو گی.
64