ریاض/خصوصی رپورٹ اعجاز احمد طاہر اعوان(تازہ اخبار، پی این پی نیوز ایچ ڈی)
ریاض سعودی عرب کے سینئر صحافی، کالم نویس، سماجی و فلاحی شخصیت کے مالک اور “” ینگ جرنلسٹس سوسائیٹی انٹرنیشنل سعودی عرب””
“”YOUNG JOURNALIST SOCIETY INTERNATIONAL KSA””
کے چیئرمین محمد مبشر انوار نے گزشتہ شب “”مرحبا ریسٹورنٹ علیا”” میں جدہ سے ریاض آئے ہوئے معروف صحافتی شخصیت، “”روزنامہ جسارت کراچی”” کے بیورو چیف اور “”YJSI”” کے سینئر ممبر سید مسرت خلیل کے اعزاز میں ایک شاندار اور پرتکلف “”خصوصی ڈنر”” کا اہتمام کیا اس موقع پر چیئرمین “” YJSI”” محمد مبشر انوار، ملک بابر، وسیم خان، امتیاز احمد، ولید اعجاز اعوان ، سید مسرت خلیل اور اعجاز احمد طاہر اعوان بھی موجود تھے،
اس موقع پر محمد مبشر انوار نے سعودی عرب کے معروف صحافی سید مسرت خلیل کی آمد کو خوش آئیند قرار دیتے ہوئے ان کی گرانقدر صحافتی خدمات کو بھرپور انداز میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں شعبہ صحافت کے لئے قیمتی اثاثہ بھی قرار دیا، وہ گزشتہ ایک طویل عرصہ سے اپنے “”قلم”” کے ذریعے پاکستانی کمیونٹی کی خدمات کے فریضہ کی ذمہ داریوں کو احسن طریقہ سے پورا کر رہے ہیں، انکے لئے مجھے آج یہی کہنا ہے کہ
“”اللہ کرے زور قلم اور زیادہ””
محمد مبشر انوار نے مزید کہا کہ “”YJSI”” گزشتہ 10 سال سے زائد پاکستانی کمیونٹی کے لئے صاف ستھری، ذمہ داری سے بھرپور اور اپنے منفرد انداز میں صحافت کی تمام ذمہ داریوں کو پورا کر رہا ہے، اس پلیٹ فارم کو قائم کرنے کا بنیادی مقصد بھی یہی ہے کہ صحافت کے وقار اور اس کو قائم کرنے کے بنیادی مقاصد اور اصولوں کو ہمیشہ سر بلند اور معیاری رکھا جائے، اس کے ممبران کی تعداد کو محدود رکھنے کی پالیسی کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے، اس وقت “”YJSI”” سعودی عرب کا فعال اور متحرک ادارہ کی شکل اختیار کر چکا ہے، اور آنے والے دنوں میں یہ ادارہ سعودی عرب کا مثالی صحافتی ادارہ کی شکل اختیار بھی کر جائے گا، ہمیں ہم خیال، قابل اعتماد بھروسہ سے مزین، اپنے وسیع تجربہ کے حامل اور منفرد ممبران کی تلاش بھی جاری ہے اور ہم نئے ممبران کو شمولیت کی باقاعدہ طور پر دعوت بھی دیتے ہیں،
“” وائے جے ایس آئی YJSI”” کی طرف سے اس “”خصوصی ڈنر”” کے مہمان خصوصی سینئر صحافی اور سماجی شخصیت سید مسرت خلیل نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی طرف سے آج کی “”YJSI”” کے چیئرمین محمد مبشر انوار اور دیگر ممبران کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنہوں نے میرے اعزاز میں یہ یادگار نششت کا اہتمام کیا اور مجھے عزت اور میری حوصلہ افزائی بھی کی،
سید مسرت خلیل نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک اس وقت سیاسی طور پر انتہائی وگرگوں صورتحال سے دوچار ہے، پاکستان کے وقار کو بچانے اور اس کی سربلندی، مستحکم، اور مضبوطی اور اپنے ذاتی مفادات سے ہٹھ کر سیاست سے زیادہ اپنے ذاتی مفادات سے زیادہ اہمیت دیں، یہ ملک ہے تو ہم سب کی سیاست کا وجود قائم ہے اپنے ملک کی اس نعمت کی قدر کرنا ہم سب کا بنیادی فرض بھی ہے، اور آپس کے اختلافات کو پش پشت ڈال کر اندرون اور بیرون ملک اتحاد اور یکجہتی کے فروغ کے لئے شب و روز اپنی سوچوں کو اجاگر کرنے میں اپنا اپنا کلیدی کردار ادا کریں،
سید مسرت خلیل نے مزید کہا کہ آج وطن عزیز کو مضبوط اور مستحکم کرنے کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت محسوس ہونے لگی ہے، اور ہمیں اس کے لئے نئی سوچ کو جگانے کی بھی سوچ ابھرنے لگی ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں شعبہ صحافت سے منسلک صحافیوں کو بھی اپنے آپس کے اختلافات کو ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے، اور پورے سعودی عرب میں صرف ایک ہی صحافتی پلیٹ فارم سے اپنی سرگرمیوں کو اجاگر کریں، صحافت کو ایک معیاری اور قوم و ملک کے سچے جذبہ سے ہم آہنگ کرنے کی طرف اپنی اپنی بھرپور توجہ دیں، اس وقت سعودی عرب کے صحافیوں کو چاہیئے کہ وہ معیاری اور مثبت سوچ رکھنے والی صحافت کے دائرہ کار میں آ جائیں، اپنے اپنے اختلافات کو ختم کرنے میں اپنے قدم آگے بڑھائیں، اس کے لئے موجودہ سفیر پاکستان احمد فاروق صاحب سے بھی درخواست ہے کہ وہ سعودی عرب میں شعبہ صحافت سے منسلک صحافیوں کے درمیان اختلافات کے خاتمہ کے لئے مثبت اور کلیدی کردار ادا کریں، جو اس وقت فوری توجہ کی اہمیت کی طرف بھی اشارہ دے رہا ہے،
سید مسرت خلیل نے مزید کہا کہ صحافی اپنے قول و فعل کے تضاد کے خاتمہ کے لئے اندر کی سوچوں کو تبدیل کریں اور ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے سے بھی اجتناب کریں ہم سب کا بنیادی مقصد ایک ہی ہے کہ وطن سے دور بیٹھ کر اور اپنے “”قلم۔کی حرمت کی پاسداری کے جذبے کے ساتھ ملک و قوم کی حقیقی خدمت کریں،
تقریب کے آخر پر “”YJSI”” کے چیئرمین محمد مبشر انوار نے اپنی اور ممبران کی طرف سے سید مسرت خلیل کی آمد کا شکریہ ادا کیا، اور ان کی طویل زندگی اور صحافتی مشن کی کامیابی کے لئے خصوصی دعا بھی کی، اس ایونٹ کو یادگار بنانے کے لئے فوٹو گرافی کے فرائض ولید اعجاز اعوان نے سر انجام دئیے اس طرح یہ یادگار شام اور نششت رات گئے اپنے اختتام کو پہنچی.