پاکستان پیپلز پارٹی “PPP” کے بانی اور پہلے منتخب وزیر اعظم ذولفقار علی بھٹو کی آج 5 جنوری سالگرہ کا دن ہے، اور پورھ پاکستان اور بیرون ملک جیالے اپنے قائد شہید جمہوریت کی سالگرہ پورے عقیدت و احترام اور جوش کے ساتھ منائی جا رہی ہے
ذوالفقار علی بھٹو شہید کی جڑیں عوام کے اندر پیوست تھیں، اور وہ عوام کے ساتھ رہنا اور مرنا پسند کرتے تھے، انہوں نے اپنے دور اقتدار میں ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے متعرد اصلاحات کیں انکے دور میں ملک کی زرعی پیداوار میں 10 سے 12 فیصد تک اضافہ ہوا، برآمدات اضافے کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ گئے اور فی کس سالانہ آمدنی می بھی اضافہ بڑھ گیا، 31 دسمبر 1973 کا ملک کی پہلی اسٹیل مل کا افتتاح کیا،
ذوالفقار علی بھٹو شہید کی طویل جدوجہد کے بعد ملک کو “جمہوریت” نصیب ہوئی، ملک کے ماضی کے اداروں پر اگر نظر ڈالی جائے تو ملک بسر بار “فوجی ڈکٹیٹروں” اور حکمرانوں کی ہوس اور اقتدار کے نشانے پر ہی رہا،
ذوالفقار علی بھٹو شہید نہ صرف اپنے ملک اور عوام مین شہرت کی بلندیوں کی سطح پر مقبول تھے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ایک عظیم لیڈر ہونے کا درجہ رکھتے تھے، انکی قائدانہ صلاحیت سیاسی بصیرت، معاملہ فہمی اور تدبر و ذہانت کی وجہ دے مشرق و مغرب کے دیگر ممالک بھی قائل تھے، وہ ملک کی بقاء اور استحکام جمہوریت کے پیامبر بھی تھے، وہ غریب سوا کے دلوں کے اندر بستے تھے، اور وہ آخری دم تک اپنے عوام کی امیدوں روشنی بن کر رہے اور جیئے،،!
آج بھی دل ہے بے قرار، آج بھی چشم آشکار
آج بھی روح سوگوار ، تیرے لیے یہ جاں نثار
آج پورے پاکستان اور بیرون ممالک میں مقیم جیالے اپنے قائد کی سالگرہ کا یہ تہوار جوش و خروش کے ساتھ منا رہے ہیں، ان کی عوام کے لئے اور جمہوریت کی بحالی اور استحکام کی کوششوں کو کبھی بھی فراموش نہی کیا جائے گا،انکی زندگی کا یہ مشن اور نعرہ بھی تھا کہ عوام ہی طاقت کا سرچشمہ ہیں، ان کی زندگی کے اس یادگار اور سنہرے مشن کو زندہ رکھنا اور عمل پیرا رہنا ہی ہماری زندگی کا خواب ہے اور رہے گا، ان کے ادھورے مشن کو پایہ تکمیل تک پنہچانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، “PPP” اس مقصد کی تکمیل کے لئیے ان کے جزبے اور مشن کو سربلند رکھنے کے ساتھ ساتھ پارٹی کے اندر پھر سے جزبوں کو زندہ کرنے کی اشد ضرورت ہے، انکی ساری ہی زندگی سوا کے لئے حقوق کی جدوجہد اور جنگی جہاد کے ساتھ رہی، ان کے بنیادی مشن کو پوری ذمہ داری کے ساتھ زندہ رکھنا وقت کی اہم اور بنیادی ضرورت ہے، “PPP” کی موجودہ قیادت کو سنجیدگی کے ساتھ لے کر چلنے کی اشد ضرورت ہے،