کالم نگار/اعجاز احمد طاہر اعوان،پی این پی نیوز ایچ ڈی
“”فالج “” سے آگاہی کا عالمی دن ہر سال پاکستان سمیت دنیا بھر میں 29 اکتوبر کو منایا جاتا ہے۔ اس دن کے منانے کا بنیادی مقصد “”فالج “” کے مرض سے آگاہی اور بچاو کے لیے عوام میں آگاہی اور شعور کو بیدار اور اجاگر کرنا ہے۔
اس سلسلہ میں اس دن کی مناسبت سے ملک بھر میں تقریبات اور واک کا خصوصی اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق “”فالج “” کے مرض کی بنیادی وجہ بلڈ پریشر ہے جس کی کمی یا پھر زیادتی کے سبب “”دماغ “” کو ملنے والے خون کی فراہمی یا معطل ہو جاتی ہے۔ یا پھر دماغی شریان پھٹنے سے خون رکنے لگتا ہے۔ خون کی شریانیں بند ہو جاتی ہیں۔ یا پھٹ جانا “”فالج”” ہوتا ہے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں معذوروں میں سے سب سے زیادہ تعداد “”فالج”” سے متاثرہ افراد کی ہے۔ دنیا بھر میں ہر سال ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد افراد “”فالج”” کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس طرح دنیا بھر میں ہر 10 سیکنڈ میں ایک فرد اس مرض کا شکار ہو جاتا ہے۔ جبکہ ہر 10 میں سے ایک مریض جانبز نہیں رہ پاتا۔ “”فالج”” کا شکار ہونے والے 10 فیصد افراد کا تعلق ترقی پذیر ممالک سے ہے۔
جہاں 20 سے 40 فیصد تک مریض یہ روگ لگنے کے 3 ماہ کے اندر اندر دنیا چھوڑ جاتے ہیں۔ ماہرین طب کے مطابق اگر اس مرض پر بر وقت کنٹرول اور احتیاتی تدابیر پر عمل نہ کیا گیا تو سال 2030 تک اس مرض کے شکار افراد کی تعداد تین کروڑ تک پہنچ جائے گئی۔ پاکستان میں اس تکلیف سے روزانہ ایک ہزار سے زائد افراد “”فالج”” کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان میں ہر 6 میں سے ایک فرد کو “”فالج”” کے حملے کا خطرہ درپیش اور لاحق ہوتا ہے۔۔۔!!!