Many countries in the world have developed by committing as much corruption as us 159

دنیا میں بہت سے ممالک نے ہمارے جتنی کرپشن کرکے ترقی کی ہے، وفاقی وزیر احسن اقبال

سٹاف رپورٹ : (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)
وفاقی وزیر احسن اقبال نے گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کے تحت پاکستان کی اقتصادی صلاحیت کو بہترین بنانے کے حوالے سے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کسی کا انتظار نہیں کرتی.اس لیے ہمیں اپنی غلطیوں کو درست کرنا ہوگا اور ہمیں مستقل سیاسی اور معاشی ترقی کو ممکن بنانا ہوگا.ان کا کہنا تھا کہ اس کے لئے ہمیں سیاسی اور معاشی تسلسل کی بے حد ضرورت ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے ویژن 2025 پر عمل درآمد ہو رہا ہوتا تو آج پاکستان 25 بہترین معیشتوں میں شامل ہوتا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 2000 کے بعد پاکستان کو ایک جنگ میں جھونک دیا تھا جس کے بعد پاکستان اپنی ترقی کے کئی سال مسلسل ضائع کرتا رہا ۔ ان کا کہنا تھا کہ 2013 میں ہماری حکومت نے پاکستان کو ویژن 2025 دیا تھا لیکن 2017 میں ہماری حکومت کا تسلسل ختم ہوگیا جس کے باعث ہم 2022 میں پھر انہی حالات سے گزر رہے ہیں.
وفاقی وزیر احسن اقبال نے اپنے خطاب کے دوران یہ بھی کہا ہے کہ میں دنیا کے کئی ایسے ممالک گنوا سکتا ہوں ۔ جنہوں نے ہمارے جتنی کرپشن کی تھی لیکن پھر بھی وہ ترقی یافتہ ہیں ان کا کہنا تھا کہ اگر آج بھی ہم نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو ہماری اگلی نسلیں بھی ان غلطیوں کو دوہرائیں گی ۔ لہذا ہمیں سنجیدہ ہو جانا چاہیے تا کہ ہماری نسلیں ہمارے جیسی غلطیاں نہ دہرائیں.
وفاقی وزیر احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ ترقیاتی بجٹ کے لیے وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ خزانے میں رقم دستیاب نہیں اور ایسا تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے کہ ترقیاتی کاموں کو فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے روک دیا گیا ہے ۔ ہم آج 75 ویں سالگرہ منا رہے ہیں لیکن ہم نے اپنے گزشتہ سفر سے کچھ بھی حاصل نہیں کیا.
انہوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ جن ممالک نے ترقی کی ہے انہوں نے ایکسپورٹ کو بنیاد بنایا تھا ۔ جب کہ ہم نے ایکسپورٹ پر مبنی معیشت نہیں کی ۔ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے کسی بھی سرمایہ کار کو ہمارا ملک پر کشش نظر نہیں آ رہا ۔ ہم نے ہیومن ریسورسز کو بھی نظر انداز کئے رکھا ہے ۔ دنیا میں کوئی بھی ایسا ملک نہیں ہے جس کی شرح خواندگی ساٹھ فیصد ہو اور وہ ترقی میں پیچھے رہ گیا ہو.
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں زراعت ، معدنیات اور انجینئرنگ کے شعبے میں بھی انویسٹمنٹ تب آئے گی.جب انویسٹمنٹ کرنے والوں کو سیکورٹی حاصل ہوگی اور معاشی پالیسیوں کا تسلسل ہوگا ۔ انہوں نے مہنگائی کا سارا ملبہ یوکرین کرائسز پر ڈال دیا اور کہا کہ یوکرین کرائسز نے کوئلہ اور تیل سمیت ہر چیز کی قیمت کو آسمان کی بلندیوں تک پہنچا دیا ہے ۔ جب کہ آئی ایم ایف نے بھی عالمی افراط زر کی پروجیکشن کو بہت حد تک بڑھا دیا ہے،جب آسٹریلیا میں ایک وزیراعظم نے ایک بلب بند کرنے کا کہا تو اس کا کسی نے بھی مذاق نہیں بنایا لیکن جب میں نے ایک پیالی چائے کام کرنے کا کہا تو مجھے دنیا بھر میں مذاق کا نشانہ بنایا گیا ۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سنجیدہ چیزوں کو مذاق میں نہیں لینا چاہیے ورنہ محاذآرائی کے ساتھ کوئی بھی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا اور نہ ہی کبھی ترقی کی راہوں پر گامزن ہوسکتا ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں