Maulana Abdul Malik Mujahid 126

مکتبہ دارالسلام اسلامی کتب کی اشاعت کا درخشندہ ستارہ

مکتبہ دارالسلام اسلامی کتب کی اشاعت کا درخشندہ ستارہ
عبدالمالک مجاہد خدمت انسانیت اور فلاحی امور کی تکمیل کا ایک عظیم اور معتبر نام

ریاض/اعجاز احمد طاہر اعوان

عبدالمالک مجاہد کا نام
کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے، جو جذبہ انسانیت سے سرشار، خدمت انسانیت، فلاحی امور کا نیک اور صالح، جذبہ سے مزین انسانیت کی بھلائی کے سچے جزبوں کی ترجمانی کا سر چشمہ بھی ہیں، اور مکتبہ دارالسلام کی سربراہی میں کام کرنے والا ایک ایسا منفرد ادارہ ہے کہ جو ایک چھوٹے سے کمرہ اور مختصر سہولیات سے جنم لینے والا پودا آج دنیا بھر میں عالمی شہرت اور بلندیوں تک پہنچ کر تناورشجر کی مانند اپنا مقام حاصل کر چکا ہے، مکتبہ دارالسلام جو کتاب و سنت کی اشاعت کے لئے چار براعظموں میں ہمہ تن مصروف عمل بھی ہے، عبدالمالک مجاہد فلاحی امور کی تکمیل اور انسانیت کی خدمت کے جذبہ سے مالا مال ہیں ان کی اہلیہ(شریک حیات) خدمت انسانیت کی خدمت کے سفر کی تکمیل میں شب و روز ان کے شانہ بشانہ ہیں، دونوں کی خدمات کا بنیادی اور فلاحی مقصد بھی یہ ہے کہ معاشرہ کے دکھی لاچار، متوسط خاندانوں سے تعلق رکھنے والے گھرانوں کی خدمت کو پروان چڑھانا ہے، پاکستان کے شہر حافظ آباد میں عبدالمالک مجاہد اپنی والدہ ماجدہ کے نام پر ایک فلاحی خدمت، بچیوں کی دینی اور اسلامی تعلیمات کے فروغ کی ترغیب کا بھی روشن ادارہ قائم کیا ہوا ہے، اس کے علاوہ اسی ادارہ کے زیر انتظام پاکستان کے متوسط خاندانوں سے تعلق رکھنے والی بچیوں کی ذاتی اخراجات پر اب تک سینکڑوں بچیوں کی شادیاں بھی کروا چکے ہیں، اور یہ سلسلہ ہنوز جاری و ساری ہے، ریاض شہر میں ہی پاکستانی اور انڈین گانوں کی آڈیو کیسٹ کا کاروبار کرنے والے ایک پاکستانی کو خدمت اسلامی کی طرف راغب کرنے کے لئے اپنی ذاتی جیب سے تقریبا” 10 ہزار ریال دے کر “”فلمی گانوں کی آڈیو کیسٹ”” کے کاروبار کو بند کروا کر اسلامی تعلیمات اور درس قرآن پر مشتمل نئی “”آڈیو کیسٹ”” کے کاروبار کی تلقین کی، اور اپنے ذاتی خرچہ پر نئی دکان کھول کر دی، جو اہل ریاض کے لئے بڑے اعزاز، فخر اور برکت کی بھی بات ہے،

مکتبہ دارالسلام کا ادارہ 1992 کے وسط میں قائم کیا گیا، اس کا مرکزی دفتر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں واقع ہے، جبکہ سعودی عرب کے علاوہ دنیا بھر کےدیگر ملکوں کے علاوہ مدینہ منورہ، جدہ، الخبر، شارجہ، لندن ، ہیوسٹن، نیویارک، کوالالمپور، پیرس، کینیڈا، لاہور اسلام آباد، راولپنڈی اور حافظ آباد میں بھی اس کی شاخیں کام کر رہی ہیں۔

مکتبہ دارالسلام کی شائع شدہ کتب فرقہ واریت سے ہٹ کر خالص کتاب و سنت کے مطابق پیش کی جا رہی ہیں، اس وقت مکتبہ دارالسلام کی چودہ سو سے زائد اعلی اور علمی کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔

اس ادارہ کی شائع ہونے والی کتب نہ صرف علمی اور دینی اعتبار سے اعلی معیار سے مزین ہیں بلکہ ان کا طباعتی حسن بھی عالمی معیار کی تمام حدود کو پار کر چکا ہے۔ ادارہ 28 سے زائد ممالک کے اندر کتب کی تقسیم کا مکمل “”نیٹ ورک”” سنبھالے ہوئے ہے، اور اب تک عالمی سطح پر ہونے والی سینکڑوں عالمی کتب کی نمائشیں میں بھی بھرپور شرکت کر چکا ہے، مکتبہ دارلسلام کو قائم کرنے کا ایک خوبصورت خواب سال 2006 میں عبدالمالک مجاہد نے اپنی اہلیہ(شریک حیات) کے ساتھ دیکھا تھا، اور پھر ترقی اور کامیابیوں کے راستے اللہ تعالی کی ذات اقدس سے ان کے لئے کھلتے ہی چلے گئے، اور آج وہ اپنی کامیابی اور منزل کے سفر کی آخری سیڑھی تک پہنچ چکے ہیں،یہ انکی زندگی کا سنہرا خواب، مشن تھا عبدالمالک مجاہد کی زندگی کا حسین خواب اور ان کے اہل خانہ کی شب و روز کی ان تھک دعاوں کی بدولت اور آج کامیابی کا نتیجہ کامیابی و کامرانی کے ساتھ سن کے سامنے ہے، اور یہ دعا ہے کہ وہ اپنے اس سفر کو اسی تسلسل اور روانی کے ساتھ جاری رکھیں، اور ہر قدم پر انکے لئے کامیابیوں کے دروازے اسی طرح کھلتے رہیں،

مکتبہ دارالسلام کا ایک یادگار 6 کتابوں کا ایسا نادار اور تخلیقی مجموعہ ہے ایک ہی جلد، جس میں بخاری شریف، مسلم، ترمذی، نسائی، ابن ماجد اور ابو داود مکمل متن کے ساتھ شامل ہیں۔ یہ اسلامی دنیا کا منفرد یادگار، اور انوکھا تخلیقی کام ہے، جو سعودی عرب کے مذہبی امور کے وزیر شیخ صالح بن عبدالعزیز آل
شیخ اور مولانا صفی الرحمن کی قیادت اور اشراف میں اٹلی سے شائع ہوا تھا۔ یہ نسخہ بھی الحمد اللہ دنیا کا صحیح ترین نسخوں میں شمار ہوتا ہے، تمام احادیث پر مکمل تشکیل ہے، A4 سائز کے 2772 صفحات پر یہ جلد دنیا کے سب سے اعلی اور قیمتی 40 گرام پیپر پر شائع ہوا ہے، اسلامی دنیا میں آج ھک۔اس سے وبل۔اتنی ضیخم مجلد شائع نہیں ہوئی، مولف الرحیق المختوم مولانا صفی الرحمن مبارک پوری کی خدمات مکتبہ دارالسلام کے لئے گراں قدر خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، ادارہ کے ساتھ انکی خدمات کا سلسلہ 8 سال سے زائد عرصہ تک محیط رہا،اس دوران انہوں نے کئی کتابوں کے مراجعہ بھی کئے،

پاکستان کی عالمی شہرت یافتہ شخصیات جن میں قاضی حسین احمد، راجہ ظفر الحق، پروفیسر ساجد میر، مولانا احترام الحق تھانوی، اور مولانا علی محمد ابو تراب اور حافظ عبدالکریم نے مکتبہ دارلسلام کو بھی دیکھ چکے ہیں اور ادارہ کا خصوصی دورہ کیا،

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں