رپورٹ الریاض عالم خان مہمند
سندھی کمیونٹی ایسٹرن ریجن کی جانب سے الدمام شہر میں مچ کچھری سندھی رنگا رنگ تقریب سجائ گئ. اس مچ کچہری کو KFA امیگریشن کنسلٹنٹ ریاض سعودی عرب نے سپانسر کیا۔ KFA امیگریشن کنسلٹنٹ کے مالک انیس ملک نے خصوصی طور پر اس پروگرام کو کامیاب کرنے میں اپنا کردار ادا کیا اور خصوصی ریاض سے دمام اس پروگرام کے لیے سفر کیا ۔
اس میں سندھی کمیونٹی سمیت دیگر علاقوں اور کمیونٹی کے افراد نے فیملی سمیت بھرپور شرکت کی۔
جبکہ سفارت خانہ پاکستان کی نمائندگی رانا صغیر نے کی.
مچ کچھری تین سو سال پرانا ایک روایتی تہوار ہے جس کو منانے کا مقصد اس روایت کو ذندہ رکھنا ہے.
سندھی کمیونٹی نے اس تہوار کو عرب کے خوبصورت ریگستانی ریت پر قالین پچھاکر اور خیمہ بستی قائم کرکے عرب سٹائل میں یونیک انداز سے منایا۔ سردیوں کی ٹھنڈی ہوا کے اثر کو کم کرنے کے لیے مختلف جگہوں پر آگ جلائ اور آگ کے چاروں طرف کمیونٹی کے افراد نے بیٹھ کر رات بھر باتیں کرکے یادگاری ٹائم گزارا.
مرد حضرات کے ساتھ ساتھ خواتین بھی اس ایونٹ کو خوب انجوائے کرتی نظر آئیں۔
اس ایونٹ میں مقامی پاکستانی معروف گلوکار نعیم سندھی نے فوک گیت گا کر خوب سماں باندھا جس پر منچلوں نے آگ کے چاروں طرف روایتی سندھی رقص کرکے اور جھومر ڈال کر حاضرین کو خوب محظوظ کیا۔
نعیم سندھی نے فوک گیتوں کے علاوہ روایتی گانے اور عرب زبان میں بھی گانے گئے جس پر دیگر کمیونٹی سے سوڈانی اور سعودی مہمان بھی سندھی منچلوں کے ساتھ جھومتے ڈانس کرتے نظر آئے.
مچ کچھری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سندهـى كميونٹى ايسٹرن ریجن کے آرگنائیزر
انجِینئر اعظم ملک ،
انجِینئر قربان علی لاشاری ،
انجِینئر محمد بخش تنیو ،
بدر جویو سمیت ڈاکٹر عبدالشکور اور ظہور خُشک کا کہنا تھا کہ زندہ قومیں اپنی ثقافت وتہذیب کبھی نہیں بھولتی سندھ کی دھرتی قدیم ترین ثقافتی ورثہ کی امین ہے سندھ کا سب سے بڑا ورثہ وہاں کے عوام کی بے لوث محبت اور جذبہ ہے ۔ آج اسی وجہ سے ہم نے کئ سو سال پرانا مچ کچھری روایتی دن منایا اور اسکو یاد کیا جو ہمارے بزرگ منایا کرتے تھے.
تقریب میں بچوں کے لیے مختلف گیمز مقابلے بھی رکھے گئے جس کو بچوں نے خوب انجوائے کیا جبکہ ایونٹ کے تمام مہمانوں کو عشائیہ بھی دیا گیا ۔
اس مچ کچھری رنگا رنگ ایونٹ کو کے ایف اے امیگریشن کنسلٹنٹ سعودی عریبیہ کے تعاون سے آرگنائیز کیا گیا.