چلیں اس جگہ کو اے ہمدم!
جہاں کچھ دنوں کی چھٹی ہو
جہاں کوئی دل جلا نہ ہو
جہاں وفا کی مٹی ہو
بارش بھی ایسی برسا کرے
نہ کسی کی کٹیا لرزہ کرے
آنکھوں کو موند سویا کریں
اپنے غم کو کھویا کریں
وہا ں کوئی تو ہو جو یہ کہا کرے
لاو یہ دل تم مجھ کو دو
وہاں طاق پر میں رکھ دوں گا
کچھ دن کو تم سوجاو بس
تیرے سارے غم الماری میں ہیں
سانس لیتے جیتے ہیں
جب اٹھو تو ساتھ لے جانا تم
اور ہم
چپکے سے آجائیں گے
دل وغم وہیں پر چھوڑ کر
نمیرہ محسن
جولائی 2023