Launch of World Tape Ball Cricket Council 251

ورلڈ ٹیپ بال کرکٹ کونسل کا آغاز (تحریر:حافظ عرفان کھٹانہ )

ورلڈ ٹیپ بال کرکٹ کونسل کا آغاز

تحریر:حافظ عرفان کھٹانہ
h.irfan41@gmail.com

گزشتہ ماہ سعودی عرب کی تاریخ کا شاندار اور بہترین ٹیپ بال کرکٹ میلہ(حبیب سپر لیگ) سجایا گیا،جس کے اسپانسر میاں حبیب آف فیصل آباد تھے، ٹورنامنٹ میں پاکستان بھر سے ٹیپ بال کے مایہ ناز اور بہترین پچیس پلیئرز نے شرکت کی جس میں تیمور مرزا،فہد میاں چنوں،استاد ظہیر کالیا ،سردار حسنین ،وسیم لیفٹی اور دیگر نام بھی شامل تھے،اس ٹورنامنٹ کو کامیاب بنانے اور ٹیلنٹ کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کے لئے امریکہ سے ورلڈ ٹیپ بال کرکٹ کونسل کے بانی عمر فاروق نے بھی خصوصی شرکت کی ،اسی طرح چائنہ اور چاپان سے کرکٹ پرموٹرز نے بھی شرکت کی ،پورے پاکستان میں گلی کوچوں کے ساتھ سڑکوں پر نوجوان آپ کو ٹیپ بال کرکٹ کھیلتے ہوئے نظر آئیں گے، اور اب بات صرف سڑک یا گلی محلے تک محدود نہیں رہی، بلکہ بڑے بڑے گراؤنڈز میں بہترین ٹورنامنٹس منعقد کروائے جاتے ہیں جن کے لئے لاکھوں روپے کے اخراجات کئے جاتے ہیں اور بڑے بڑے تاجر،سرمایہ کار بھی ان ٹورنامنٹس کو اسپانسر کرتے ہیں۔
جہاں تک بات ہے ٹیپ بال کے کھلاڑی کی چاہے تو وہ بلے باز ہوں یا باولرز، پاکستان کا بچہ بچہ ان کو جانتا ہے، مثال کے طور پر تیمور مرزا، اسد شاہ (مسٹر تھری سکسٹی)، خرم چکوال، سردار حسنین ،فہد مینا چنوں ،بہادر لیفٹی، ظہیر کالیا، داؤد پٹھان اور ان جیسے نہ جانے کتنے ٹیپ بال کرکٹ کے اسٹارز ہیں جو اپنے نام سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں مشہور ہوچکے ہیں، ان کا طرز زندگی اور اخراجات کسی انٹر نیشنل کرکٹرز سے کم نہیں ہیں، انہیں بھی باقاعدہ طور پر مختلف ٹیمیں اپنے ساتھ کھلانے کے لئے بھاری معاوضہ دیتی ہیں، اگر یہ کہیں ٹیپ بال بھی ایک پروفیشنل کرکٹ ہے تو غلط نہ ہوگا۔ اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان کے گلی کوچوں میں کرکٹ کھیلنے والوں کو بین الاقوامی سطح پر کھیلی جانی والی کرکٹ کے ساتھ متعارف کروانے کے لئے دیار غیر (امریکہ )میں مقیم عمر فاروق نے پاکستان کے مایہ ناز ٹیپ بال کرکٹ کھلاڑیوں کے ساتھ ملکر ورلڈ ٹیپ بال کرکٹ کونسل کا آغاز کر دیا ہے جس میں ابھی تک پاکستان ،افغانستان،سعودی عرب،امریکہ اور کینیڈا سمیت دیگر ممالک کی کرکٹ فیڈریشن نے ورلڈ کرکٹ کونسل کے زیر سایہ کھیلنے کا اعادہ کیا ہے ،بانی ورلڈ ٹیپ بال کرکٹ کونسل عمر فاروق نے صحافی ،اینکر پرسن اور جنرل سیکرٹری پاک میڈیا جرنلسٹس فورم حافظ عرفان کھٹانہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کہ ٹیپ بال کرکٹ کو بھی بہترین اور پروفیشنل انداز سے کھیلا جائے،کیوں کہ دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کے ماضی کو دیکھا جائے تو انہوں نے بھی اپنے کیرئیر کا آغاز گلی محلوں میں کھیلی جانے والی ٹیپ بال کرکٹ سے کیا ہے آج وہ دنیا کی فرسٹ کلاس کرکٹ میں اپنا مقام رکھتے ہیں ہم اپنے بہترین ٹیلنٹ کو بہترین پلیٹ فارم مہیا کریں گے تاکہ وہ اپنے مستقبل کو روشن کر سکیں اور وطن عزیز کا نام روشن کر سکیں،اس مشن میں پاکستان ٹیپ بال کرکٹ کے بہترین کھلاڑی تیمور مرزا،فہد میاں چنوں،وسیم لیفٹی،استاد ظہیر کالیا اور دیگر دوست بھی شامل ہیں ،پاکستان یوتھ کا ٹیلنٹ دنیا بھر میں اپنی پہچان آپ ہے ،اس کو سپورٹ کرنا حکومت پاکستان کے ساتھ انفرادی طور پر ہم سب کی زمہ داری ہے
ایک کرکٹ ٹورنامنٹ میں بڑی تعداد میں کھلاڑیوں کے ساتھ شائقین کرکٹ کی بڑی تعداد شامل ہوتی ہے جو اپنے پسندیدہ کھلاڑی کی جھلک دیکھنے کے لئے بے تاب ہوتی یے، اس کے ساتھ تصویر بنوانا چاہتی ہے اور اکثر اوقات یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ جب کوئی پسندیدہ کھلاڑی اچھا کھیلتا ہے یا کوئی پسندیدہ باؤلر بہترین آؤٹ کردے تو لوگ خود میدان میں آکر خوشی کے طور پر گراؤنڈ میں ہی ہدیہ دیتے نظر آتے ہیں، جوکہ ایک اچھا عمل ہے کہ شائقین کرکٹ کھلاڑی کے ٹیلنٹ کو سراہتے ہیں اور اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
اب جب یہ ٹیپ بال کرکٹ اتنے اچھے طریقے سے پاکستان کے ہر شہر میں جاری و ساری ہے، حکومت پاکستان کو چاہیے کہ اس ٹیپ بال کرکٹ کو بھی بہترین اور پروفیشنل انداز سے اپنائے اور ٹیپ ںال کرکٹ کے بھی پاکستان اور بین الاقوامی سطح پر بڑے مقابلے منعقد کروائے،
کیونکہ جب حکومت پاکستان اس کو منعقد کرے گی تو ہر چیز کا ایک طریقہ کار واضح ہوگا اور وہ پھر ترتیب سے چلے گا۔ اس طریقے سے کرکٹرز کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی اور پاکستان کا ایک مثبت چہرہ دنیا بھر میں ابھرے گا کیونکہ یاد رکھیں ٹیپ بال کرکٹ کے مقابلے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں منعقد ہوتے ہیں، اگر پاکستان اس پر عمل کرتا ہے اور دنیا بھر سے ٹیموں کو پاکستان بلا کر اچھے لیول پر ٹورنامنٹس کا انعقاد کرتا ہے تو یہ چیز بھی پاکستان کے حصے میں آئے گی اور یہاں سے پاکستان کی معیشت بھی مضبوط ہو گی،اچھا ہم بات کر رہے تھے ورلڈ ٹیپ بال کرکٹ کونسل کی جس کا آغاز بہت خوش آئند ہے ،اوورسیز میں مقیم پاکستانیوں کا یہ جذبہ لائق تحسین ہے کہ وہ دیار غیر میں بستے ہوئے بھی وطن کی محبت کا چراغ اپنے دلوں میں جلائے رکھتے ہیں جس کی ایک زندہ مثال بانی ورلڈ ٹیپ بال کرکٹ کونسل عمر فاروق کی ہے جو ہر وقت پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے کوشاں رہتے ہیں ،مستقبل قریب میں ہم بھی دیکھیں گے کہ انٹرنیشنل ٹیپ بال کرکٹ کی نمائندگی اور سہرا پاکستان کے پاس ہو گا۔ان شاءاللہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں