اسٹاف رپورٹ: پی این پی نیوز ایچ ڈی
“” انٹرنیشنل کشمیر پریس کلب”” ریاض سعودی عرب کے زیر اہتمام یوم تاسیس کشمیر منایا گیا جس کی صدارت انٹرنیشنل کشمیر پریس کلب الریاض ریجن کے صدر ملک محمد جہانگیر نے کی، نظامت کے فرائض انٹرنیشنل پریس کلب کے چیرمین رانا عدیل اکبر نے سر انجام دیئے اس تقریب کے مہمان خصوصی الریاض کی مایہ ناز شخصیت کشمیر اوورسیز فورم کے سرپرست اعلی محمد اصغر قریشی تھے اعزازی مہمان خصوصی انٹرنیشنل کشمیر پریس کلب کے صدر سردار محمد رزاق خان اور دوسرے اعزازی مہمان سنیر وائیس چیرمین پروفیسر افتخار احمد تھے.
رانا عدیل اکبر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 24 اکتوبر 1947کو آزاد کشمیر آزاد هوا تھا اور سردار محمد ابراہیم خان بانی صدر بنے اس تقریب کے مہمان خصوصی کشمیر اوورسیز فورم کے سرپرست اعلی اصغر قریشی نے کہا کے 1846 میں جب انگریز برصغیر پر قابض ہوئے تو انھوں نے کشمیر کو سکھوں سے چھین کر 75 لاکھ روپے نانک شاہی کے عوض جموں کے ایک ڈوگرہ جاگیردار گلاب سنگھ کے ہاتھ فروخت کر دیا اسے معاہدہ امر تسر کا نام دیا گیا یہ معاہدہ 16 مارچ 1946 کو طے پایا ڈوگرہ حکمرانوں نے جبر تشدد ظلم کے ذریعے کشمیری مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا تھا یہ مقبوضہ کشمیر ہمارا ھے اور ہم اسکو آزاد کرائیں گے.
پاکستان ہمارا دوسرا گھر ھے اسکی حفاظت کرنا ہمارا ایمان ہے اور ہم مقبوضہ کشمیر والوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم تمھارے ساتھ ہیں اور اس وقت تک تمہارے ساتھ رہیں گے جب تک مقبوضہ کشمیر ازاد ھو جاتا اعزازی مہمان خصوصی انٹرنیشنل کشمیر پریس کلب کے صدر سردار محمد رزاق خان نے کہا کہ 24 اکتوبر 1947کو کو ہم ریاست جموں کشمیر کا ایک حصہ آزاد کرانے میں کامیاب ھوے اسوقت 42300 مربع میل علاقہ بھارت کے قبضہ میں ھے جس طرح ہم نے پہلے آزادی حاصل کی تھی آیندہ بھی وہ وقت قریب ہے جب اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر ازاد ھو گا ہم شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں آللہ تعالی جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے کشمیر اوورسیز فورم سعودی عرب کے سنیر واہس چیرمین چوہدری پروفیسر افتخار احمد نے کہا کہ کشمیر کی تاریخ 6 ہزار سال پرانی ہے اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ مسلہ کشمیر اسوقت تک ختم نہیں کیا جا سکتا جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ھے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام ایک جیل میں رہتے ہیں وہاں حقوق نام کی کوئی چیز نہیں ہمیں جہدو جہد تیز کرنا ھو گی پاکستان کی مایہ ناز شخصیت اور کشمیر کو دنیا بھر میں روشناس کرانے والے میاں محمد طارق جنید نے اپنے خطاب میں کہا کے کشمیر کی آزادی کے لیے پاکستان کا خون بھی اس تحریک میں شامل ھے جب 22 اکتوبر 1947کو پاکستان نے کشمیریوں کی مدد کے لئے مظفرآباد میں پہلا قدم رکھا تو ہندو بھاگ گیا اور سردار محمد ابراہیم خان کی قیادت میں 24 اکتوبر 1947کو آزاد حکومت کا اعلان کردیا گیا ہم مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک آپ کے ساتھ کھڑے ہیں اور رہیں گے انجینئر نزاکت علی نے کہا کہ مسلہ کشمیر بھارت نے خود اقوام متحدہ میں پیش کیا تھا اور وعدہ کیا تھا کے ہم رائے شماری کرائیں گے لیکن آج تک بھارت نے اس پر عمل نہیں کیا کشمیر ہمیں اپنی جان سے بھی زیادہ پیارا ہے پروفیسر منیب محمود نے کہا کے آزادی خون مانگتی ھے اور کشمیری قوم نے 6 لاکھ جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور آئندہ بھی دیتے رہیں گے جب تک مقبوضہ کشمیر ازاد نہیں ھو جاتا پروفیسر محمد طلحہ نے کہا کہ کشمیر اور پاکستان یک جان دو قالب ہیں کشمیر کی آزادی اب زیادہ دور نہیں کشمیری ہر وقت قربانی دے رہے ہیں اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک دیتے رہیں گے پاکستان اپ کا ایک جج اور وکیل ھے انٹرنیشنل پریس کلب الریاض ریجن کے نائب صدر سردار عمران ادریس نے کہا کہ 24 اکتوبر 1947کو کو کشمیر میں ایک عبوری حکومت کا اعلان کردیا گیا اسوقت اگر تھوڑا وقت مل جاتا تو پورا کشمیر ازاد ھو جاتا تھا بھارت ظلم ستم بند کرے ورنہ بھارت کے ٹکڑے ھونگے انجینئر قاسم حسین شاہ نے کہا کہ ہم کشمیری قوم کے ساتھ کھڑے ہیں اور اسوقت تک رہے گا جب تک مقبوضہ کشمیر ازاد نہیں ھو جاتا ممتاز کشمیری راہنما طاہر ہاشم نے کہا وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا کشمیری قوم کو آزادی مبارک ہو کشمیری قوم زیادہ دیر تک غلام نہیں رہے سکتی چونکہ یہ ایک غیور اور بہادر قوم ھے کشمیری بہت جلد آزادی حاصل کریں گے پاکستان نے ہمیشہ اپنے کشمیری بہن بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے ہم مقبوضہ کشمیر کی آزادی کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسلہ حل کرنا چاہتے ہیں کشمیری اسلام کے نام پر آزادی چاہتے ہیں تلاوت قرآن پاک کی سعادت عبدالحفيظ نے حاصل کی اخر میں 1947 سے آج تک شہید ھونے والے تمام شہداء کی روح کھ ایصال ثواب کے لئے دعا بھی کی گئی۔۔۔