سپریم کورٹ کے فیصلے پر وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت حکومتی لیگل ٹیم کا مشاورتی اجلاس جاری 130

آئی آیم ایف سے معاملات طے ہونے کے نتیجے میں مہنگائی مزید بڑھے گی۔وزیراعظم شہباز شریف

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

’تمام وزرا گیس، بجلی ، پانی کے بل خود ادا کریں گے۔ وزرا اپنی تمام لگژری گاڑیاں واپس کریں گے جنہیں نیلام کیا جائے گا۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ وزرا اکانومی کلاس میں بیرون ملک سفر کریں گے، کوئی بھی معاون عملے کا رکن ساتھ نہیں جائے گا۔
’بیرون ملک دورہ کرنے والے افسران فائیو سٹار ہوٹلوں میں قیام نہیں کریں گے۔‘
’جون 2024 تک تمام پرتعیش اشیاء کی خریداری پر مکمل پابندی ہو گی۔ جون 2024 تک تمام طرح کی نئی گاڑیوں کی خریداری پر مکمل پابندی ہو گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جب بھی سیلاب، زلزلہ یا مشکل وقت آیا غریب آدمی پر ہی بوجھ پڑا۔
’سرکاری افسران کے پاس موجود سکیورٹی گاڑیاں واپس لی جائیں گی۔ اگر کسی کے لیے ضروری ہو تو وزارت داخلہ کی کمیٹی اسے سکیورٹی دینے کا فیصلہ کرے گی۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ سفر، قیام و طعام کے اخراجات میں کمی کے لیے ٹیلی میٹنگ کو فروغ دیا جائے گا۔
’وفاقی حکومت کے اندر کوئی نیا شعبہ نہیں بنایا جائے گا۔ آئندہ دو سال تک کوئی نیا انتظامی یونٹ نہیں بنایا جائے گا۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’بجلی اور گیس کی بچت کے لیے گرمیوں میں دفاتر صبح سات بجے کھلیں گے اور کم توانائی استعمال کرنے والے برقی آلات کا استعمال کیا جائے گا۔‘
’سرکاری ملازمین کو ایک سے زائد پلاٹ الاٹ نہیں کیا جائے گا۔‘
ؔتمام حکومتی تقاریب میں سنگل ڈش کی پابندی ہو گی۔ ’اگر چائے کا موقع ہے تو صرف چائے اور بسکٹ دیے جائیں گے۔ غیرملکی مہمانوں کے لیے یہ پابندی نہیں ہو گی لیکن وہاں بھی ہم احتیاط سے کام لیں گے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کابینہ نے توشہ خانے کے حوالے سے بھی پالیسی کی منطوری دی ہے۔ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ آج کے بعد صرف 300 ڈالرمالیت کے برابر کا تحفہ رکھ سکتے ہیں۔ ’اس سے اوپر کا تحفہ کوئی بھی نہیں رکھ سکے گا۔ توشہ خانہ کا ریکارڈ ہم قوم کے سامنے پبلک کر رہے ہیں۔‘.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں